Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشتگردی کی مدد کیلئے اثر و نفوذ سے استفادہ

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
ایسے عالم میں جبکہ عالمی برادری تہران میں ملاﺅں کے نظام کو لگام لگانے کی کوشش کررہی ہے، ایسے عالم میں جبکہ امریکہ نے دہشتگردی کی سرگرمیوں سے روکنے اور مشرق وسطیٰ کے خطے کو ایٹم بم کی صلاحیت حاصل کرنے سے باز رکھنے کیلئے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں،ایسے عالم میں ایران نواز لبنانی حزب اللہ اور ایرانی پاسداران انقلاب کی قیادت پر سخت اقتصادی پابندیاں لگادی گئی ہیں۔ تہران میں لبنانی سفارتخانے نے ایسے عالم میں یہ اعلان کرکے پوری دنیا کو چونکا دیا کہ ایرانی شہری بیروت ایئرپورٹ پر بغیر امیگریشن آجاسکیں گے۔
بیروت آتے جاتے وقت ایرانیوں کے پاسپورٹ پر مہر نہ لگانے کا فیصلہ ایک طرح سے ایران کو اقتصادی پابندیوں سے بچانے کے سلسلے میں کھلی ساز باز کا درجہ رکھتا ہے۔ اس سے دہشتگردانہ سرگرمیوں کا دروازہ چوپٹ کھل جائیگا او رایرانی پاسداران انقلاب کسی قید و بند کے بغیر بیروت پہنچ کر خطے کے امن کو تہہ و بالا کرسکتے ہیں۔
عالمی برادری کی جانب سے خطے میں دہشتگردو ں سے آہنی پنجے سے نمٹنے کی جملہ مساعی کے باوجودتہران میں لبنانی سفارتخانے کا مذکورہ اعلان ایرانیوں کو ایک طرح سے دہشتگردی میں سہولت فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ بغیر مہر کے بیروت آنا جانا خطرناک عمل ہے۔ اس سے خطے کے بین الاقوامی تعلقات متاثر ہونگے۔ اس سے نئے مسائل کی آگ بھڑکے گی۔ اس سے تہران پر عائد کی جانے والی بین الاقوامی پابندیوں کی دیوار میں نقب زنی ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: