Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسپورٹس اور قطر کا گھناﺅنا جرم

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار”عکاظ“ کا اداریہ
شرمناک خارجی اور سیاسی ایجنڈہ پورا کرنے کیلئے قطر کے یہاں کسی بھی قسم کی سرگرمی کے حوالے سے کسی طرح کا کوئی حجاب نظر نہیں آتا۔ تازہ ترین جرم یہ ہے کہ قطری میڈیا نے بی این اسپورٹس چینل کے توسط سے کھیل کو سیاسی رنگ دینے کی شرمناک کوشش کی۔ ورلڈ فٹبال کپ کے میچ دکھانے پر اجارہ داری کا انتہائی ناجائز فائدہ اٹھایا۔ قطری اسپورٹس چینلز نے مخالف سیاستدانوں کو پروگراموں میں مہمان بنایا اور ان کے ذریعے انتہائی گندے سیاسی پیغامات پھیلانے کی گھناﺅنی کوشش کی۔ قطری میڈیا خطے میں فتنے پھیلانے ، خطے کے قائدین کیخلاف عوام کو ورغلانے، دروغ بیانیوں سے کام لینے اور افتراع پردازیوں کو رائج کرنے میں پیش پیش رہا۔ یہ وہ سارے کام ہیں جن کا کھیلوں سے کسی طرح کا دور پرے کا رشتہ نہیں بنتا۔
قطر کے بی این اسپورٹس چینل کئی برس سے کھیلوں کو سیاسی رنگ دینے کا چکر چلائے ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں ورلڈ کپ 2022ءکی میزبانی کا معاملہ بھی شامل ہے۔ قطری میڈیا بین الاقوامی کھلاڑیوں اور یورپی کلبز کے عہدیداروں کو خرید کر خطے میں تخریبی ایجنڈے کو رائج کرنے میں لگا ہوا ہے۔ قطر یہ سب کچھ زندگی کے مختلف شعبوں کو سیاست زدہ کرنے کی پالیسی کے تحت کررہا ہے۔
بی این اسپورٹس قطری چینلز اجارہ داری سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اس ضمن میں وہ غیر جانبداری کی شرائط تو ڑ رہے ہیں۔ سیاسی امور میں دخل اندازی پر پابندی ہے۔ اس سے پرہیز نہیں کررہے ۔ اسپورٹس چینلز کو نظریاتی امور کے پرچار کیلئے بے تحاشا استعمال کیاجارہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: