Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے 10 برس میں 78 ملکوں کو 33 ارب ڈالر کی امداد دی

ریاض..... سعودی عرب نے 10 برس کے دوران 78 ملکوں کو 33 ارب ریال مالیت کی امداد فراہم کی۔ یمن کا حصہ سب سے زیادہ رہا۔ سعودی عرب دنیا بھر میں سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والے دس بڑے ممالک میں شامل ہوگیا۔ خادم حرمین شریفین نے برادر اور دوست ممالک میں قدرتی آفات اور خانہ جنگیوں سے دوچار افراد کی مدد کیلئے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اسی نصب العین کو روبہ عمل لانے کیلئے قائم کیا ہے۔ مرکز نے پیشہ وارانہ بنیادوں پر امدادی عمل ڈیزائن کیا ہے۔ اس سلسلے میں DAC-OECD نیز UNFTS اور ATI کے پیٹن کو اپنایا ہے۔ سعودی عرب نے 2007ءسے 2017ءتک سرکاری سطح پر 123,116,715,287 ریال پیش کئے۔ مملکت نے 1084 انسانی ترقیاتی اور فلاحی منصوبے ، 119,630,298,069 ریال کی لاگت سے نافذ کئے۔ ان منصوبوں سے 78 ممالک فیضیاب ہوئے۔ سعودی عرب نے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کو 489 اسکیموں کیلئے مالی تعاون فراہم کیا۔ 37 فریقوں نے ان سے فائدہ اٹھایا۔ ان پر مجموعی لاگت 3,486,417,218 ریال آئی۔ سعودی عرب منصوبوں سے سب سے زیادہ 5 ممالک کو فائدہ ہوا، ان میں یمن سرفہرست ہے جہاں 290 منصوبے نافذ کئے گئے۔ دوسرا نمبر شام کا ہے جہاں 153 منصوبے روبہ عمل لائے گئے۔ تیسرا ملک مصر ہے جہاں 20 منصوبے نافذ کئے گئے۔ نائیجر کا چوتھا نمبر جہاں 7 منصوبوں پر عمل کیاگیا۔ پانچواں ماریطانیہ ہے جہاں 14 منصوبے نافذ کئے گئے۔ اقوام متحدہ جی سی سی جنرل سیکرٹریٹ، عرب لیگ، اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام اور اسلامی تعاون تنظیم کو مختلف منصوبوں کیلئے معتبر فنڈز فراہم کئے ہیں۔ سعودی عرب نے براعظم ایشیا ، افریقہ، یورپ، شمالی امریکہ میں ترقیاتی، فلاحی اور انسانی منصوبے نافذ کرائے۔ 192 فریقوں اور 20 اداروں کو کارخیر میں شامل کیاگیا۔ 
 

شیئر: