Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلم نوجوان کی لاش گھسیٹتے ہوئے تصویر ہوئی وائرل

نئی دہلی۔۔۔۔گزشتہ دنوں ہاپوڑ میں گئوکشی کی افواہ پر بھیڑ نے قاسم اور سمیع الدین کو حملہ کرکے قتل کردیا تھا۔ سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعدپولیس نے اپنے سرکاری ٹویٹر ہینڈل سے معافی مانگی۔ پولیس اہلکاروں نے ڈائل 100 اور ایمبولینس کو فون کیا۔ جب تک کوئی گاڑی آتی، اس سے قبل وہاں موجود لوگوں نے گھسیٹتے ہوئے لاش کو سڑک پر لانے کی کوشش کی۔ اسی دوران کسی نے اس کی تصویر کھینچ لی۔اس تصویر میں نظر آ رہا ہے کہ 4 افراد خون میں لت پت محمد قاسم کے ہاتھ پیر پکڑ کرگھسیٹتے ہوئے لے جا رہے ہیں۔ ان کے ساتھ پولیس والے بھی چل رہے ہیں۔ یو پی پولیس نے مذکورہ معاملہ کو روڈ ریج میں درج کیا تھا اور اب اس تصویر کے وائرل ہو جانے کے بعد یو پی پولیس نے معافی مانگی ہے۔ محکمہ پولیس نے انسپکٹر اشونی کمار، کانسٹیبل لاؤ اور کانسٹیبل اشوک کمار سے جواب طلب کیا ہے۔ یوپی پولیس نے ٹویٹ کر کے کہا کہ ہم اس واقعہ کے لئے معافی چاہتے ہیں۔تینوں پولیس اہلکاروں کا ٹرانسفر کرکے تفتیش کا حکم دے دیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - -وزیر خارجہ سشما میم کا تہ دل سے شکریہ، تنوی

 

شیئر: