Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#مشتاق_احمد_یوسفی‎

اردو ادب کے مایہ ناز ادیب اور مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی وفات پر ٹویٹر صارفین نے تعزیتی پیغامات جاری کئے اور یوسفی صاحب کی ادبی کاوش کو خراج تحسین پیش کیا۔
میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کیا : مشتاق احمد یوسفی ابدی زندگی کے لیے ہمارے درمیان سے رخصت ہوگئے۔اللہ تعالی انکی روح کو جنت میں جگہ دے۔ آمین۔
مبشر زیدی نے کہا : ہنستے ہنستے رلا دینا اور روتے روتے ہسنا دینا صرف یوسفی صاحب کا ہی کمال تھا۔یہ فخر کے لیے بات ہے کہ وہ ایک پاکستانی تھے۔
غازی سرغانہ نے ٹویٹ کیا : ‏ایک عہد تمام ہوا۔ یوسفی صاحب بلاشبہ اردو ادب کی تاریخ کے سب سے بڑے مزاح نگار ہیں۔ اللہ ان کے درجات کو بلند فرمائے ۔"ہم اردو مزاح کے عہد یوسفی میں جی رہے ہیں" ‎
معاذ زکریا نے کہا : ‏عہدِ یوسفی تب تمام ہوگا جب مزاح نگاری میں مشتاق احمد یوسفی صاحب کو کوئی پیچھے چھوڑ سکے جس کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔
رخسار کا کہنا ہے : ‏مشتاق احمد یو سفی ایک عظیم مزاح نگار جنکی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے . لوگوں ک چہروں پہ مسکراہٹ بکھیرنے والا. بے شک ایسے لوگ ہمارا فخر ہیں۔
لیاقت نے لکھا : بڑے ادیب مرتے نہیں بلکہ لکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔
عائشہ نے کہا : لکھاری مر جاتے ہیں لیکن ان کے الفاظ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
ڈاکٹر ارشد وہرا نے ٹویٹ کیا ‏: مشتاق احمد یوسفی کے انتقال سے اردو ادب میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ پُر ہونا مشکل ہے-
عارف قائم خانی نے کہا‏ : اللہ مغفرت فرمائیں۔ کیا خوبصورت مزاح لکھتے تھے۔ کوئ ہمعصر نہیں۔ 
عبدالرحمن نے ٹویٹ کیا : ‏اردو ادب و مزاح کا ایک عظیم نام اپنے آخری سفر کی طرف گامزن.
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔

شیئر:

متعلقہ خبریں