Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجزیرہ کی ابلاغی دہشتگردی

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
قطر ایک طرف تو عرب ممالک کے خلاف عداوت کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔ دوسری جانب الجزیرہ چینل کے ذریعے عداوت کی پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پڑوسی ممالک میں انتشار پھیلانے پر کارفرما ہے۔ 
الجزیرہ چینل ہر روز ایسی شخصیات کو اپنے پروگرام میں مدعو کرتا ہے جن پر دہشتگردی کے الزامات ہیں اور عالمی برادری جن کا تعاقب کررہی ہے۔ اپنے اس رویئے کے ذریعے الجزیرہ چینل اپنی گھناﺅنی حرکتوں کے ٹھوس ثبوت فراہم کررہا ہے۔
الجزیرہ چینل واحد ابلاغی وسیلہ ہے جو بے قصور لوگوں کا خون بہانے والوں اور معصوم انسانوں کے قاتلوں کو کثیر تعداد میں اپنے مباحثوں اور اپنے پروگراموں میں تسلسل کے ساتھ بلاتا رہتا ہے۔ الجزیرہ چینل کا ریکارڈ ہے کہ وہ عالمی دہشتگردی کی علامت سمجھی جانے والی شخصیات کی میزبانی بڑے فخر کیساتھ کرتا ہے۔ وہ ایسی شخصیات کی میزبانی کو اپنے لئے باعث فخر سمجھے ہوئے ہے جن کے خفیہ ٹھکانوں تک رسائی دنیا کے کامیاب ترین سی آئی ڈی کے ادارے حاصل نہیں کرسکے۔ ان میں اسامہ بن لادن، محمد الظواہری اور ابو محمد الجولانی کے نام لئے جاسکتے ہیں۔
الجزیرہ چینل داعش کے ناجائز قبضے کے بعد عراقی شہر الموصل میں داخل ہونے والا پہلا چینل ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ لیبیا، شام ، عراق اور یمن میں امن و استحکام کو متزلزل کرنے میں الجزیرہ چینل کا بڑا ہاتھ ہے۔ قطر نے دہشتگردوں کو ابلاغی پناہ دے رکھی ہے۔ دہشتگرد الجزیرہ چینل کو اپنے دہشتگردانہ حملوں پر عمل درآمد کےلئے استعمال کررہے ہیں۔ یہ لوگ انٹرنیٹ کی مدد سے الجزیرہ سے رابطے کرتے ہیں اور دنیا کے تمام علاقوں میں ان کے کارندے بیٹھے ہوئے ہیں۔ یورپی ممالک بھی دہشتگردوں کے خدمت گاروں سے محفوظ نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: