Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خوشیاں دینے والی خبریں

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
عالمی مالیاتی فنڈ نے تازہ ترین رپورٹ میں دنیا کے مختلف ممالک کی اقتصادی کارکردگی اجاگر کی ہے۔ یہ رپورٹ سعودی اقتصاد کے حوالے سے مسرت انگیز ہے، امید افزا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے اکتوبر 2017ءسے لیکر اب تک سعودی اقتصاد کی شرح نمو کی بابت تیسری رپورٹ جاری کی ہے۔ مالیاتی فنڈ نے توقع ظاہر کی ہے کہ 1.9فیصد شرح نمو متوقع ہے۔ اس سے قبل 1.7فیصدشرح نمو کی توقع ظاہر کی تھی۔ یہ توقعات خوشی کا باعث بن رہی ہیں۔ ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی وژن 2030کے تناظر میں قومی اقتصاد کے ڈھانچے کی تنظیم نو کے پھل نمودار ہونے لگے ہیں۔ یہ ایسے پروگرام ہیں جن پر عمل درآمد کرکے سعودی عرب تیل پیداوار پر انحصار ختم کرسکے گا۔ آمدنی کے واحد ذریعے کی حیثیت سے تیل پر انحصار برقرار نہیں رہیگا۔ سب کو پتہ ہے کہ تیل آمدنی عالمی منڈی کے اتار چڑھاﺅ کے باعث عدم استحکام کا شکار ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے ایک او راچھی بات کہی ہے اور وہ یہ ہے کہ سعودی عرب کے قومی بجٹ کا خسارہ تیزی سے پورا ہورہا ہے۔ صرف 30ارب ڈالر تک کا خسارہ باقی رہیگا۔ تیل کے بڑھتے ہوئے نرخ بھی اس توقع کے حقیقی ہونے کی تصدیق کررہے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی عرب کا اقتصادی مستقبل امید افزا ہے۔ بڑے اقتصادی شعبے یا ترقی یافتہ ٹیکنالوجی والے اداروںسے ہی نہیں بلکہ سعودی بازاروں سے بھی اچھی توقعات وابستہ ہورہی ہیں۔ امن و امان کا ماحول پورے ملک میں چھایا ہوا ہے۔ شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی حکومت پورے ملک میں امن و امان کی فضا قائم کئے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: