Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر نے تاریخ میں دہشتگردوں کو سب سے زیادہ تاوان دیا، عالمی ذرائع ابلاغ

 دوحہ.... قطر اب تک 2015ءمیں عراق میں یرغمال بنائے گئے اپنے 28 شہریوں کی رہائی کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو رقوم ادا کرنے سے انکار کرتا چلا آ رہا ہے لیکن قطری حکام کے حال ہی میں افشا ہونے والے برقی پیغامات سے ایک مختلف تصویر سامنے آئی ہے۔ بی بی سی لندن، العربیہ اور سعودی جرائد کے مطابق ان پیغامات سے اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ قطر نے اغوا شدگان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف ممالک سے مدد حاصل کی تھی اور بغداد کے ہوائی اڈے پر پکڑی گئی 36 کروڑ ڈالرز کی رقم دراصل دہشت گرد گروپوں کو دینے کے لیے بھیجی گئی تھی۔اس قطری رقم سے مستفید ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی بھی شامل تھے۔ان دستاویزات سے قطر کے عراق کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور یرغمالیوں کی محفوظ رہائی کے لیے ایک مبہم اقدام کا انکشاف ہوتا ہے اور یہ پتا چلتا ہے کہ قطری سفارت کاروں نے پچاس لاکھ ڈالرز سے پانچ کروڑ ڈالرز تک ایرانی عہدے داروں، عراقی لیڈروں اور نیم فوجی دستوں کے عہدے داروں میں تقسیم کیے تھے ۔ان میں ڈھائی کروڑ ڈالرز حزب اللہ کے ایک سینیئر عہدیدار کو ادا کئے گئے تھے۔برقی پیغامات سے پتا چلتا ہے کہ قطری رقم میں سے جنرل قاسم سلیمانی کو پانچ کروڑ ڈالرز ادا کیے گئے تھے۔عراق میں یرغمال بنائے گئے قطری شہریوں کی رہائی کےلئے مذاکرات کار یا مصالحت کار کا کردار ادا کرنے والے مختلف افراد اور گروپوں کو15 کروڑ ڈالرز ادا کئے گئے تھے۔امریکی حکام ایسے گروپوں اور افراد کو ایک عرصے سے بین الاقوامی دہشت گردی کے معاون اور مدد گار قرار دیتے چلے آ رہے ہیں۔رپورٹ میں ایسے جن ثالث کار گروپوں کا حوالہ دیا گیا ہے، ان میں عراق کی تائب حزب اللہ، عراق جنگ کے دوران امریکی فورسز پر حملوں میں ملوث ایک پیرا ملٹری گروپ، لبنانی حزب اللہ النصرہ محاذ اور شامی حزب اختلاف کے دو گروپ شامل ہیں۔ ان میں شام میں القاعدہ سے وابستہ جنگجو گروپ النصرہ محاذ بھی شامل ہے۔

شیئر: