Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم مودی کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    نئی دہلی- - - - تلگو دیشم پارٹی کی جانب سے لوک سبھا میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد  ناکام ہوگئی۔   325  ارکان نے تحریک کی مخالفت   جبکہ  محض 126  ارکان نے حمایت کی۔اس سے قبل بحث کے دوران وزیر اعظم مودی پر اپوزیشن کے الزامات پر ہنگامہ آرائی کی گئی۔  اسپیکر کو کچھ دیر کے لئے ایوان کی کارروائی موخر کرنا پڑی ۔ وزیر اعظم مودی نے تحریک پر ووٹنگ سے قبل الزامات کے جواب دئیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آندھرا اور تلنگانہ کو ترقی دینے کے وعدے پر قائم ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ راہول کی وجہ سے رافیل معاملے میں ہند اور فرانس کو  بیان جاری کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سربراہ کا سلوک تکبرانہ ہے ۔بحث حصہ لیتے ہوئے تمل منیلا کانگریس کے دنیش ترویدی نے کہا کہ  حکومت کی توجہ جب بھی ہجومی تشدد اور ملازمتیں پیدا کرنے جیسے اہم معاملات کی طرف دلائی تو توجہ نہیں دی گئی ۔کانگریس کے ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ اگر کانگریس نے بی جے پی کا طرز حکومت اختیار کیا ہوتا تو جمہوریت کا کوئی نام لیوا بھی نہیں ہوتا لیکن کانگریس نے جمہوریت کی آبیاری کی۔ انہوں نے مودی سے یہ بھی معلوم کیا کہ ’’اچھے دن‘‘ کہاں ہیں۔قبل ازیں تحریک پر  بحث شروع ہو نے سے پہلے ہی بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے تمام19 اراکین یہ کہتے ہوئے واک آؤٹ کر گئے کہ گزشتہ 14 سال میں یو پی اے حکومت کے 10 سال اور این ڈی اے حکومت کے4 سال کی مدت میں اوڈیشہ کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور آج کی بحث سے بھی ریاست کو کوئی فائدہ ہونیوالا نہیں ۔کانگریس صدر را ہول گاندھی نے اظہار خیال کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت کو کم وزیر اعظم نریندر مودی کو زیادہ ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اب چوکیدار نہیں شراکت دار بن گئے ۔راہول  گاندھی نے ہجومی تشدد کے حوالے سے کہا کہ پہلی مرتبہ حکومت ہند ہماری خواتین کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہجومی تشدد میں لوگوں کو کہیں بھی پکڑ کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کیا جارہا ہے لیکن ہمارے وزیر اعظم  چپ سادھے رہتے ہیں۔ راہول نے کہا کہ جب بھی کسی پر حملہ ہوتا ہے بی آر امبیڈکر کے آئین پر حملہ ہوتا ہے۔اس ایوان پر حملہ ہوتا ہے۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے ممبران پارلیمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  آپ لوگ 21ویں صدی کے سیاسی اسلحہ کا شکار ہیں اور صرف آپ ہی شکار نہیں ۔ اس سیاسی ہتھیار کو ’’جملہ  حملہ‘‘کہا جاتا ہے۔حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ہر شخص کے بینک کھاتے میں 15لاکھ روپے منتقل  کئے جائیں گے۔اسی حکومت نے 2کروڑ نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔  کسان وزیر اعظم سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا انہوں نے کئی صنعتکاروں پر واجب الادا ڈھائی لاکھ کروڑ کا قرضہ معاف کر دیا لیکن وزیر اعظم صاحب آپ نے کسانوں کا قرضہ معاف نہیں کیا ۔آپ نے ان سے مذاق کیا  ۔آپ کے وزیر مالیات نے ان سے مذاق کیا۔ وزیر اعظم مجھ سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعظم مودی کے جن جن تاجروں اور صنعتکاروں سے تعلقات ہیں ان سے  ہر شخص واقف ہے۔ راہول نے کہا کہ مودی جی بتائیں کہ  ان کے اشتہارت پر جو پیسہ خرچ ہوتا ہے وہ کہاں سے آرہا ہے۔ راہول نے کہا کہ وزیر اعظم مودی خود کو ملک کا چوکیدار کہتے ہیں کہ نہ کھانے دوں گا نہ کھاؤں گا لیکن ایسا نہیں ۔ وہ چوکیدار نہیں بلکہ کرپشن میں ساجھے دار ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو وہ امیت شاہ کے بیٹے کے معاملہ میںکیوں خاموش رہے۔ یہی نہیں بلکہ وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے بھی وزیر اعظم مودی کے دباؤ میں رافیل سودے کے حوالے سےجھوت بولا۔راہول نے کہا کہ بی جے پی حکومت خواتین کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ۔
مزید پڑھیں:- - - - -پارلیمنٹ میں آنکھ مارنے پر راہول کو ملا پریہ پرکاش کا ساتھ

شیئر: