Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحیح احادیث کے منکر فتنہ انگیزہیں، امام حرم

مکہ مکرمہ..... مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ وہ مسلمہ احادیث مبارکہ کے منکر فتنہ انگیز مبلغین سے دور رہیں۔ وہ حرم شریف کے ایمان افروز روحانی ماحول میں سنت مبارکہ اور اس کی اہمیت کے موضوع پر جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اسلام میں سنت مبارکہ کا مقام انتہائی پاکیزہ اور بے حد اہم ہے۔ یہ اسلامی قانون کا دوسرا سرچشمہ ہے۔ ہمیں جن شرعی احکام پر عمل کا حکم دیا گیا ہے وہ قرآن کریم اور سنت مبارکہ سے ماخوذ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن کریم میں یہ بھی بتا دیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ بتاتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی پر ہی بتاتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ سنت مبارکہ قرآن پاک کے بہت سارے مجمل احکام کی تفسیر اور تشریح ہیں۔ سنت مبارکہ سے قرآنی احکام کی تفصیلات ملتی ہیں۔ سنت مبارکہ میں بعض امور کے فیصلے بھی دیئے گئے ہیں۔ مثال کے طور پر زکوة فطر ، سونے اور ریشم کا مردوں کیلئے استعمال ممنوع ہونا ۔ دادی کا ترکہ، بیوی، اس کی پھوپھی اور خالہ کو بیک وقت نکاح میں نہ لینا۔ اور شادی شدہ زانی کوسنگسار کرنا۔یہ وہ احکام ہیں جو سنت مبارکہ سے براہ راست بیان کئے گئے ہیں۔ تمام مسلمان قرآن و سنت پر عمل کے پابند ہیں۔ دونوں میں سے کسی کے درمیان تفریق کرنا جائز نہیں۔ امام حرم نے کہا کہ قرآنی آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کی اطاعت ہم پر واجب کی ہے۔ سنت مبارکہ کی مخالفت اور اس میں ردوبدل میں سنگین نتائج سے بھی خبردار کیا ہے۔ کوئی بھی مسلمان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام سے سرتابی کا مجاز نہیں۔ امام حرم نے بتایا کہ رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ بعض لوگ احادیث مبارکہ کو مسترد اور ان میں کیڑے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ امام حرم نے زور دے کر کہا کہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ منکرین حدیث سے ہوشیار رہیں۔ ایسے لوگوں سے دور رہیں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ثابت شدہ احادیث کے منکر ہوں۔ سنت مبارکہ میں شکوک و شبہات پھیلاتے ہوں اور یہ دعویٰ کرتے ہوں کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی تعمیل کے پابند نہیں۔ امام حرم نے بتایا کہ سنت مبارکہ پر اعتراضات طرح طرح سے کئے جا رہے ہیں۔ کبھی سنت مبارکہ کے حجت ہونے ، کبھی ا س کی اہمیت ، کبھی سند، کبھی محدثین کے قبول حدیث کے بنائے ہوئے اصولوں ، کبھی احادیث کے مضامین ، کبھی احادیث میں تضاداور کبھی احادیث کا مفہوم فکرو نظر اور عقل و ذہن کے موافق نہ ہونے کبھی خود ساختہ ذوق سلیم سے میل نہ کھانے او رکبھی عصر حاضر کے انکشافات سے مطابقت نہ رکھنے کی بنیاد پر احادیث کو مسترد کرنے کا کھیل کھیلا جاتا ہے۔ اسلام کے دشمنوں نے سنت مبارکہ کے خلاف نہ ختم ہونے والی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ یہ قضیہ نیا نہیں پرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان سنت مبارکہ سے مکمل وابستگی کا مظاہرہ کریں۔ علماءحضرات احادیث مبارکہ جمع کرنے، اعتراضات دور کرنے، درجہ بندی کرنے، تدریس اور اشاعت کرنے میں دلچسپی لیں۔ عوام میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور تعظیم راسخ کریں۔ قرآنی آیات او راحادیث مبارکہ پر تنقید اور اعتراض کرنے والوں کے ساتھ لاپروائی نہ برتیں۔ دوسری طرف مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ حسین آل الشیخ نے جمعہ کا خطبہ توکل کے موضوع پر دیا۔ آل الشیخ نے کہا کہ تمام مسلمان اللہ تعالیٰ پر توکل کو اپنی پہچان بنائیں۔ درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں مرد مومن کا ہتھیار ہے۔ عصر حاضر میں بے شمار چیلنج اور خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ روزی روٹی اور بچوں سے متعلق خدشات کی بھرمار ہے۔ ایسے عالم میں ہمیں عزم محکم اور توکل اللہ کی اشد ضرورت ہے۔ 
 
 

شیئر: