Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کر دی

ریاض..... سعودی عرب نے اسرائیل کو یہودی عوام کی قومی ریاست قرار دینے والے اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے کی مذمت کر دی۔ سعودی دفتر خارجہ نے اعلامیہ جاری کر کے واضح کیا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے قانون، بین الاقوامی قانون کے احکام ، بین الاقوامی قانوی نظام کے اصولوں اور انسانی حقوق کے پاکیزہ مبادی کے سراسر خلاف ہے۔ اس قانون کے اجراءسے فلسطینی اسرائیلی تنازع کے پر امن حل کیلئے کی جانیوالی کوششیں معطل ہوں گی۔ سعودی عرب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے مبینہ قانون سے نمٹے اور اپنا فرض ادا کرے۔ اسرائیل کو فلسطینی عوام کیخلاف نسلی تفریق کا معاملہ پکا کرنے سے روکے۔ فلسطینیوں کے قومی تشخص کو مٹانے اور ان کے جائز حقوق کو پس پشت ڈالنے سے باز رکھے۔ دریں اثناءالازہر نے بھی اسرائیل کو یہودیوں کی قومی ریاست قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کر دی۔ اسے نسلی تفریق کا آئینہ دار بتایا۔ الازہر نے جمعہ کو اعلامیہ جاری کر کے توجہ دلائی کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کا نیا فیصلہ فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں او ران پر جارحانہ حملوں کے سلسلے کی نئی کڑی ہے۔ الازہر نے کہا کہ فلسطین عرب علاقہ ہے اس میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جا سکتا۔ ہر مذہب اور ہر فرقے کے عرب فلسطینی علاقے میں علاقے کے باشدے تھے اور رہیں گے۔ 
 

شیئر: