Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#نبیل گبول

پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کراچی ایئرپورٹ پر ایک عام مسافر سے لڑ پڑے۔ گالیاں دیں اور اسے زمین پر گرا دیا۔اسکی وڈیو عام ہوگئی جسے دیکھ کر ٹویٹر صارفین نے مختلف تبصرے کئے۔
شہریار خرم کہتے ہیں کہ اس واقعہ پر پی پی کا میڈیا سیل خاموش ہے۔ خود کو لبرل کہنے والی شیریں رحمن خاموش ہیں۔ ان کی خاموشی افسوسناک ہے اگر انکی جگہ پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر ہوتا تو ہنگامہ مچ جاتا۔
سیدہ عقربہ فاطمہ کہتی ہیں کہ واقعہ کے ایک عینی شاہد کا کہناہے کہ عمران نواز مسافر نے پہلے نبیل گبول کو گالیاں دیں۔ اس نے نبیل پر حملے کی کوشش کی تو انہوں نے اسے دور ہٹایا۔ کیا یہی نیا پاکستان ہوگا۔
اسد ٹویٹ کرتے ہیں کہ مسافر نے ان سے انتخابات میں لیاری میں پی پی کی شکست کا سوال کیا تھا جس پر وہ بپھر گئے تھے اور لڑنے لگے تھے۔ واہ! الیکشن میں ہارنے کے بعد یہ نیا رجحان پیدا ہوا ہے۔
عینی کہتی ہیں کہ نبیل گبول کا رویہ شرمناک تھا لیکن انہیں کسی پر انگلی اٹھانے کا حق نہیں۔
انصار کاشی کہتے ہیں کہ نبیل گبول نے بچوں کے سامنے گالیاں دیں۔
ایم عثمان کبیر ٹویٹ کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی والا اسی سلوک کا مستحق تھا۔ یہ لوگ عوام نہیں بلکہ فرقہ ہے ۔ اچھا کیا نبیل گبول نے۔
ملک یار ٹویٹ کرتے ہیں کہ یہ تو کھلی بدمعاشی ہے۔ انہوں نے مسافر کو زدوکوب کیا۔ اے ایس ایف اور پولیس والے خاموش تماشائی بنے رہے۔ پاکستانی سیاستدانوں کا عوام کے سا تھ یہ رویہ ہے۔
مراد بلوچ کہتے ہیں کہ غیر اخلاقی اور ناقابل قبول حرکت کی گئی۔ سندھ پولیس کو نبیل گبول کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں