Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زائرین مسجد نبوی شریف میں پیغمبر اسلام کے دور کی یاد تازہ کرنے لگے

حج1439ھ ادا کرنے کیلئے مشرق ومغرب ، شمال و جنوب سے لاکھوں ضیوف الرحمن ارض مقدس پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، ملائیشیا اورانڈونیشیا کے عازمین، آنے والوں میں سرفہرست ہیں۔ ضیوف الرحمن میں خواتین، مرد، نوجوان اوربچے سب ہی شامل ہیں۔ 
مقامات مقدسہ کی زیارت کا خواب ہر مسلم گھرانے میں بچپن سے ہی دیکھا جانے لگتا ہے۔ ہر مسلم بچے اور بچی کو پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پڑھائی جاتی ہے۔ والدین اور مسلم علماء کا نصب العین یہ ہوتا ہے کہ انکی اولاد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حسین سیرت پڑھ کر اس پر عمل کرے۔ بچپن ہی سے بچوں اور بچیوں کے دلوںمیں سیرت طیبہ کی محبت جاگزیں ہو۔ اپنی پوری زندگی سیرت طیبہ کے مطابق گزارنے کی امنگ اور آرزو پیدا ہو۔ 
مسلم والدین اپنے بچوںکو صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی ان قربانیوں سے بھی روشناس کراتے ہیں جو انہوں نے اسلام قبول کرنے، اسلام پر قائم رہنے اور مسلمانوں کے دفاع کی راہ میں دی ہوئی ہیں۔ اگر صحابہ رضی اللہ عنہم اسلام اور اس کے پیرو کاروں کا دفاع نہ کرتے تو بنی نوع انساں کی تاریخ کا نقشہ بیحد مختلف ہوتا۔
ارض مقدس ایسے مقامات سے معمور ہے جہاں اسلامی تاریخ کے عہد اول کے ناقابل فراموش واقعات ہوئے تھے۔ مکہ مکرمہ اور اسکے اطراف کا پورا علاقہ سیرت طیبہ کے انتہائی اہم واقعات کا شاہد ہے۔مدینہ منورہ کا چپہ چپہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی زندگی کے زریں واقعات کا شاہد ہے۔ یہ پورا علاقہ بنی نوع انساں کی تاریخ کا دھارا بدلنے والے احکام ، تعلیمات ، ہدایات اور واقعات کا مرکز و امین ہے۔
فرزند اسلام اور بنات اسلام جب حج کی نیت سے ارض مقدس کا رخ کرتی ہیں تو ان کے ذہن میں اسلامی تاریخ کے عہد اول کے تمام واقعات محفوظ ہوتے ہیں۔ مرد حضرات چاہتے ہیں کہ وہ اپنے بزرگوں کی عظیم الشان تاریخ کی یادیں تازہ کرکے ان سے سبق لیں اور اسلام کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے ان سے روشنی لیں۔
مسجد نبوی شریف پہلے اسلامی اسکول اور پہلی اسلامی تربیت گاہ کی شاہد عدل ہے۔یہاں پہلی اسلامی ریاست کے تینوں ادارے مقننہ، انتظامیہ اورعدلیہ قائم ہوئے۔ یہاں 1500برس قبل دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے فرمانرواﺅں سمیت اس دور کی تمام اہم ریاستوں کے حکمرانوں کے لئے سفارتی وفود کی روانگی کے فیصلے ہوئے۔ یہاں اسلامی ریاست کے سائبان تلے رہنے والی غیر مسلم اقلیتوںکے حوالے سے قوانین قاعدے ضابطے مقرر ہوئے۔ دنیا بھر کے لئے مینار ہ نور ثابت ہوئے۔ یہاں پہلی اسلامی ریاست کا وہ دستور ترتیب دیا گیا جس کی نظیر پیش کرنے سے آج بھی متمدن دنیا عاجز و قاصر ہے۔ اس دستور میں نہ صرف یہ کہ ریاست کے حکمراں شہریوں کے حقوق و فرائض متعین کئے گئے تھے بلکہ تمام غیر مسلم اقلیتوں (عیسائیوں، یہودیوں اور مشرکوں ) کے حقوق و فرائض بھی مثالی شکل میں مقرر کئے گئے تھے۔ 
امسال فریضہ حج کی سعادت پانے والے ضیوف الرحمن ان دنوں اسی تاریخی عبادت گاہ ، تربیت گاہ ، درس گاہ اور سیاسی ، سماجی ، اقتصادی و ثقافتی مرکز مسجد نبوی شریف کی زیارت کیلئے مدینہ منورہ پہنچے ہوئے ہیں۔ مسجد نبوی شریف کے مختلف حصوں اور گوشوں میں انتہائی ذوق و شوق کے ساتھ ذکر و اذکار ، تلاوت و عبادت اور دعاﺅں میں مشغول ہیں۔ 
مسجد نبوی شریف کے ایک گوشے میں زائرین اجتماعی شکل میں قرآن کریم کی تلاوت خشوع و خضوع کےساتھ کرکے اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کررہے ہیں وہ زندگی بھر دیکھتے رہے۔ انکا خواب تھا کہ کاش انہیں اس مقام پر قرآن پاک کی تلاوت کی سعادت نصیب ہوجائے جہاں اس کی آیتیں براہ راست ساتویں آسمان سے نازل ہوتی رہی ہیں۔
مسجد نبوی شریف کے بعض زائرین دعاﺅں میں مصروف ہیں ۔ وہ اپنے لئے، اپنوں کیلئے، ہموطنوں کیلئے ، امت مسلمہ کیلئے اورایمان و توحید کی دولت سے محروم شریک انسانیت بھائیوں کی ہدایت کیلئے دعائیں کررہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: