Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اٹل بہاری واجپائی‎

سابق ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی 93 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے افسوس کا اظہار کیا۔
سچن ٹنڈولکر نے ٹویٹ کیا : انڈیا نے آج ایک بڑا نقصان اٹھایا ہے۔واجپائی کی ہماری قوم کیلئے بے پناہ خدمات ہیں۔
انیل کمبلے نے کہا : آج پوری قوم کے لیے ایک افسردہ دن ہے ، ہم نے ایک بڑے لیڈر کو کھو دیا ہے ، اٹل بہاری واجپائی نے ہمارے ملک کی بہتری کے لیے بہت کچھ کیا۔ 
سنیل شیٹھی نے لکھا : انڈیا نے آج ایک ہیرے کو کھو دیا ہے ، انہوں نے اپنے پیچھے بڑائی کی ایسی میراث چھوڑی ہے جس سے آنے والی کی نسلیں سبق سیکھیں گی۔
جان ابراہم کا کہنا ہے : میرے لئے اٹل بہاری واجپائی انڈیا کے سب سے بڑے لیڈر تھے جن سے سب محبت اور عزت کرتے ہیں۔ان کی کمی کو محسوس کیا جائے گا۔
رفعت جاوید نے کہا : مجھے اٹل بہاری واجپائی کی وفات کا افسوس ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ ہم تاریخ پر تنقیدی نظر نہ ڈالیں۔ وزیر اعظم ہونے کی حیثیت سے وہ بہت کچھ کرسکتے تھے جو انہوں نے نہیں کیا۔ ان کے دور حکومت میں ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔
جاس اوبیرائے نے ٹویٹ کیا : میں اٹل بہاری واجپائی کی عزت نہیں کرسکتا کیوں کہ انہوں نے تین ایسے واقعات میں حصہ لیا جنہوں نے انڈیا کے سیکولر چہرے کو مسخ کردیا۔ گولڈن مندر پر حملے کا واقعہ ، بابری مسجد کو شہید کرنے کا واقعہ اور بحیثیت وزیراعظم انہوں نے گجرات میں فسادات کو ختم کرنے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
ڈیانا پینٹی نے کہا : ان کی وفات ایک دور کا خاتمہ ہے ، انڈیا نے اپنے بہترین فرد کو کھو دیا ہے ، ملک و قوم کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں