Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ نے حکومت یمن اور حوثیوں کو مذاکرات کیلئے 6ستمبر کو طلب کر لیا

ریاض.... اقوام متحدہ نے یمن کی آئینی حکومت اورایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے نمائندوں کو آئندہ ماہ ستمبر کی 6تاریخ کو خانہ جنگی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے مذاکرات کی دعوت دیدی۔یہ بات خاتون ترجمان نے جمعہ کو کہی۔اقوام متحدہ کی خاتون ترجمان الیسینڈراویلوسی نے صحافیوں کوبتایاکہ میں تصدیق کرسکتی ہوں کہ نمائندہ خصوصی کے دفترنے یمن حکومت اورانصاراللہ کودعوت نامے بھجوادیئے ہیں ۔ انصاراللہ سے حوثی باغی مراد ہیں اس کا مطلب اللہ کے حامی ہے ۔حوثی عالمی سطح پرتسلیم شدہ یمنی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں جبکہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد آئینی حکومت کی بحالی کیلئے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ جہاں 2015ءکے بعدسے تنازع میں 10 ہزارکے قریب افرادمارے جاچکے ہیں ۔ یمن کیلئے اقوام متحدہ کے نمائندہ مارٹن گرفتھس کہہ چکے ہیں کہ 6 ستمبرکو ہونے والے مذاکرات کامقصداقوام متحدہ کی حمایت سے ہونے والے مذاکرات جن کاآغاز2016ءمیں ہواتھاکاجائزہ لینے کیلئے راہ ہموارکرناہوگا۔ ویلوسی نے کہاکہ ان کے پاس اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں کہ آیاایران ،سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات جوکہ حکومت کے اہم حمایتی ہیں کوبھی مدعوکیاگیاہے۔ اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمن نے واضح کیا کہ وہ جنیوا مذاکرات سے قبل خطے میں متعلقہ فریقوں سے مشاورت کریں گے۔ ان کی کوشش ہو گی کہ تمام متعلقہ فریق جنگ کی بجائے مسئلے کو پرامن طور پر حل کرنے کی فکر کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ الحدیدہ بندرگاہ کا بحران پرامن طور پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت کر کے تعمیری نتائج پر متفق ہو گئے ہیں۔ 

شیئر: