Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کا پیغام

اس وقت مسلم دنیا مسائل کے بھنور میں گرفتار ہے اور اس سے نکلنے کیلئے عمل کے ساتھ دعاﺅں کی بھی ضرورت ہے
زبیر پٹیل ۔ جدہ
آج دنیا بھر سے ارض مقدس آئے ہوئے عازمین اسلام کے پانچویں اور انتہائی اہم رکن حج کا اہم فریضہ وقوف عرفہ ادا کررہے ہیں۔ اس موقع پر آپسی چپقلش اور تفرقہ و انتشار سے بچتے ہوئے حجاج کرام کوکثرت سے دعاﺅں کا اہتمام کرنا چاہئے کیونکہ وہ وطن اور اہل و عیال سے دور ہر تکلیف و پریشانی کو برداشت کرتے ہوئے آج اس اہم فریضہ کو انجام دے رہے ہیں۔ خوش قسمت ہیں یہ لوگ جو آج یہ فریضہ بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں اور خود کو تمام دنیاوی باتوں اور غلاظتوں سے دور رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آج کا دن اور آنے والے دن میں اپنے لئے اور امت مسلمہ کی خوشحالی و ترقی کیلئے بھرپور دعاﺅں کا اہتمام کریں۔ 
اس وقت مسلم دنیا مسائل کے بھنور میں گرفتار ہے اور اس سے نکلنے کیلئے عمل کے ساتھ دعاﺅں کی بھی ضرورت ہے۔ آج وقوفہ عرفہ کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام مزدلفہ میں رات گزار کر واپس منیٰ آکر جمرہ عقبہ کی رمی اور قربانی انجام دیکر احرام کی بندش سے آزاد ہونگے۔یہاں یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ احرام کی بندش سے آزاد ہونے کے ساتھ ہی یہ نہ ہو کہ آپ پرانی روش اختیار کرلیں بلکہ اب آپ اس طرح ہوگئے ہیں جیسے آج ہی پیدا ہوئے ہیں لہذا گزری ہوئی زندگی اور ماحول سے بچنے کا اہتمام کریں کیونکہ ماضی میں آپ نے جو کچھ غلط کیا اس سے اب اپنا تعلق ختم کرکے ایک نئی زندگی گزاریں جس میں ہر کسی کیلئے کام آنے اور نیک نیتی کا جذبہ رکھیں۔ اسی طرح بغض، جھوٹ، فریب، ریاکاری اور مکاری سے پرہیز کریں۔ کسی کو دکھ نہ دیں اور نہ کسی کو تکلیف پہنچانے کا سبب بنیں بلکہ ہر ایک کی دلداری کا سامان بنیں تاکہ دنیا سے جب آپ رخصت ہوں تو آپ کو اچھے نام سے یاد کیاجائے۔ یہی اس حج کا پیغام بھی ہے۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے عازمین کو حج کی بابرکت سعادت مبارک ہو۔
******** 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں