Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہاتھ مضبوط کیجئے

پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ شب قو م سے خطاب کرتے ہوئے قوم میں امید کی جوت جگائی ہے۔ انہیں اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا راستہ دکھایا ہے۔ انہوں نے سادگی کا جو اصول بتایا ہے اگر قوم اس پر ان کا ساتھ دے تو یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ کشکول ٹوٹ جائیگا اور پھر یہ قوم غیروںسے قرضہ نہیں مانگے گی بلکہ قرضہ دیا کریگی۔ یہ پاکستان ہی تھا جس نے اپنے ابتدائی دنوں میں کئی ملکوں کو قرضے دیئے۔ قوم یہ کیوں بھول جاتی ہے کہ ہم بھی قرضہ دینے والوں میں شامل تھے لیکن 77ءکے بعد حالات اتنے خراب ہوئے کہ قرضے لیکر ملک چلاتے رہے اور آج ہر بچے پر ایک لاکھ75 ہزار روپے کا قرضہ ہے اس قرضے نے ملک کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اتنا اس سے فائدہ نہیں پہنچا۔صرف اسلئے کہ قرضہ عوام پر خرچ نہیں ہوا بلکہ قرضے سے حکمرانوں نے عیاشیاں کیں۔ اپنی جیب بھری اور خاندان والوں کو نوازا۔ قوم آج بھی غریب ہے جس نے اسی امید پر عمران کو جتوایا کہ وہ ان کی بہتری کیلئے کچھ نہ کچھ کریں گے۔
گزشتہ روز کی تقریر میں عمران خان نے صاف اور واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ قرضے نہیں مانگوں گا کیونکہ جو قرضہ لیتا ہے وہ اپنی آزادی کھو دیتا ہے۔ اسکی وضاحت اس طرح کی جاسکتی ہے کہ آئی ایم ایف نے ہمیں جب بھی قرضہ دیا اس نے ہم سے پہلے شرائط منوائیں۔ حال ہی میں جوقرضے دیئے گئے اس کے تحت بجلی، پانی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور 20سے 30فیصد تک کرنسی کی قدر کم کرنے جیسی شرائط تھیں اور نواز حکومت کو اس کے لئے یہ سب کچھ کرنا پڑا۔ اس کے نتیجے میں غریب غریب تر ہوتا گیا اور آج یہ عالم ہے کہ پاکستان کی 60فیصد سے زیادہ آبادی خط غربت سے بھی نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ہمارے پڑوسی ملکوں کی کرنسی کی اب بھی بہت قدر ہے لیکن پاکستانی روپیہ زوال کی جانب گامزن ہے۔
پاکستانیوں کو نئی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہئے کیونکہ کوئی اکیلا شخص اتنے بڑے کام صرف اسو قت ہی کرسکتا ہے 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: