Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے سال کی آمد پر نئی نسل میں خود اعتمادی پیدا کریں، امام حرم

مکہ مکرمہ .... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ نئے سال کی آمد پر طلباءطالبات اور نوجوانوں میں خود اعتمادی پیدا کی جائے۔ نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ہماری اولاد علوم و معارف حاصل کرنے کیلئے اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کا رخ کررہے ہیں۔ یہی آگے چل کر ملک وقوم کے معمار بنیں گے۔ یہی ہمارے مستقبل کی امیدیں پوری کریں گے۔ اساتذہ اور والدین انہیں حوصلہ دیں ۔ وہ 1439ھ کے آخری جمعہ کے موقع پر مسجد الحرام میں موجود لاکھوں ضیوف الرحمن ، سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ 1439ھ قریب الختم ہے۔ سب لوگوں کو معلوم ہو کہ زندگی چند روزہ ہے۔ ہر فرد خود احتسابی کا اہتمام کرے۔ وقت ہاتھ سے نکلنے سے قبل جانے والے وقت میں اپنی کارکردگی کا بغور جائزہ لے اور آنے والے ایام کے تقاضے پورے کرنے کیلئے خود کو تیا ر کرے۔ امام حرم نے کہا کہ اوقات و حوادث کے بارے میں غور و فکر کرنا او ران سے سبق لینا اسلامی ضرورت ہے۔ اسلام نے ہمیں اس کی تعلیم و ترغیب دی ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ ہم جس دور میں زندگی گزاررہے ہیں اس میں فتنہ کھل کر سامنے آگئے ہیں۔اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں بہت پہلے آگاہ کرچکا ہے کہ جب تک ہم خود کو اپنے طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ اور اسے نافذ کرنے کا اہتمام نہیں کریں گے تب تک اللہ تعالیٰ ہماری حالت تبدیل نہیں کریگا۔ 1439ھ کو الوداع کہتے اور نئے ہجری سال 1440کا استقبال مثبت تبدیلی لانے اور خود اعتمادی کے عزم کی تجدید سے کیا جائے۔ کردار و گفتار کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالنے کے عزم سے نئے سال کا استقبال کیا جائے۔ نئی نسلوں کو دنیا بھر میں سر ابھارنے والے فتنوں سے بچانے کا اہتمام کیا جائے۔ امام حرم نے کہا کہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ امت کے کچھ لوگ خود کو اندھے فتنوں کے حوالے کئے ہوئے ہیں۔ اعتدال اور میانہ روی کے راستے سے ہٹے ہوئے ہیں۔ خدا ترس اور سلیم فطرت کی پہچان رکھنے والے اسلاف کی ڈگر کو چھوڑے ہوئے ہیں۔ پرفریب نعرو ں ، خود ساختہ صداﺅں کے چکر میں دین اسلام کے مبادی سے رو گردانی کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا۔ دشمن ہماری گھات میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ فتنوں میں مبتلا امت کے لوگ دشمنوں کو مقامات مقدسہ کے ساتھ کھلواڑ کا موقع دے رہے ہیں۔ سرزمین فلسطین میں ہمارے بھائیوں کے خلاف مسلسل دہشتگردی ہورہی ہے او رپوری دنیا اسکا تماشا دیکھ رہی ہے۔ امام حرم نے کہا کہ نئی نسلوں کے عزم و حوصلے توڑنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔ ہمیں نئی نسلوں کو عزم و حوصلہ دینا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ ہجری سال کے اختتام پر سب سے پہلے ہمیں اپنے رب پر اعتماد کی تجدید کرنی ہے پھر خود اپنی ذات پر اعتماد اور اپنی نئی نسلوں کو انتہا پسندانہ افکار سے لڑنے ، دہشتگردی و انتہا پسندی کی شاہراہ پر چلنے والے مٹھی بھر عناصر کی مزاحمت کرنی ہوگی۔ مادر پدر آزاد معاشرے کے علمبرداروں ، نفرت اور عداوت پر آمادہ کرنے والوں سے نمٹنا ہوگا۔ ظلم،جبر، تسلط، خود شکستگی، دین اور اپنی پہچان سے آنکھیں موندنے ، وطن سے غداری، ریاستی قیادت سے بغاوت کے علمبرداروں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ مکالمے ، رواداری، اعتدال کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امید افزا پہلو یہ ہے کہ حرمین شریفین کی سرزمین کو اللہ تعالیٰ نے بہت ساری خوبیوں سے نواز رکھا ہے۔ یہ ملک مقامات مقدسہ کے تحفظ اور خدمت پر کمر بستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال کے پہلے مہینے کی شروعات روزے رکھنے اور تقرب الہیٰ کے کام کرکے کی جائے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ فرائض و عبادات کے تنوع اور آسمانی نعمتوں پر شکر کے موضوع پر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام سب سے بڑی نعمت ہے اس پر رب کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت سارے فرائض اور عبادتوں کا حکم دیا ہے۔ اسلام آسانی کا مذہب ہے مشکل کا نہیں۔ اسلام نے تمام پیرو کاروں کے حالات کو مدنظر رکھ کر احکام جاری کئے ہیں۔

شیئر: