Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقدمات کا فیصلہ برسوں میں کرنا کوئی ریلیف نہیں‘ چیف جسٹس

اسلام آباد:  سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ مقدمات میں 26 سال بعد ریلیف ملنا کوئی ریلیف نہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ انصاف کا نظام بہتر اور تیز ہوجائے ۔سپریم کورٹ میں نظام انصاف میں بہتری کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ انصاف کا نظام بہتر اور تیز ہوجائے۔ ایک نجی ادارے کا وراثتی سرٹیفکیٹ 16 سال سے عدالت میں زیرالتوا ہے ، بتادیں کہ نظام انصاف میں بہتری کے لیے عدالت کیا حکم جاری کرے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میرے پاس ٹائم کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ چیف جسٹس کو باقی کام بھی کرنا ہوتے ہیں، نظام انصاف میں بہتری کے لیے سب اپنی تجاویز دیں اور آئندہ سماعت پر وفاقی اور صوبائی وزراء قانون عدالت تشریف لائیں۔

شیئر: