Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معین علی کو آسٹریلوی کھلاڑی نے نسلی تعصب کا نشانہ بنایا

 
  لندن : برطانوی کرکٹر معین علی نے الزام عائد کیا ہے کہ2015ء کے دوران ایشز سیریز کے ٹیسٹ میچ میں ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے پہلی بار آمنا سامنا ہونے پر نسلی تعصب پر مبنی طنزیہ فقرہ کسا۔ آپ بیتی میں معین علی لکھتے ہیں کہ کارڈیف میں پہلے ایشز ٹیسٹ کے دوران جب انھوں نے اچھی پرفارمنس دیتے ہوئے 77 رنز بنائے اور 5 وکٹیں حاصل کیں حالانکہ یہ انکے لئے قابل فخر کامیابی تھی تاہم اس وقت انھیں شدید غصہ آیا جب ان پر ایک آسٹریلین کھلاڑی نے اسامہ بن لادن کے حوالے سے تضحیک آمیز جملہ کسا۔ معین علی کے مطابق پہلے تو مجھے یقین نہ آیا کہ ایسا کچھ سنا ہے تاہم بعد میں میرا چہرہ غصے سے سرخ ہو گیا۔ مجھے گراونڈ میں پہلے کبھی اتنا شدید غصہ نہیں آیا تھا۔ معین علی کے مطابق میں نے چند لوگوں سے نامناسب فقرے کے بارے میں ذکر کیا۔ میرا خیال ہے کہ انگلش کوچ ٹریور بیلس نے آسٹریلین کوچ ڈیرن لیہمن کے ساتھ معاملہ اٹھایا تھا۔ سابق کرکٹر کہتے ہیں ڈیرن لیہمن نے کھلاڑی سے باز پرس کی تو اس نے اسامہ کہنے سے صاف انکار کر دیا ۔ معین کا کہنا ہے کہ آسٹریلین کھلاڑی کے مکرجانے پر انھیں لطف آیا حالانکہ گراونڈ میں وہ شدید غصے میں تھے۔ معین کا مزید کہنا ہے کہ میں نے معاملہ انگلینڈ کی 2-3سے فتح کے بعد دوبارہ اٹھایا تاہم آسٹریلین کھلاڑی نے یہ کہتے ہوئے اسامہ کہنے سے دوبارہ انکار کر دیا کہ اسکے تو بہترین دوست مسلمان ہیں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ معین علی برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئے، ان کے والد پاکستانی جبکہ والدہ برطانوی ہیں حالانکہ غیر مسلم معاشرے میں جانے کا یہ ان کا پہلا تجربہ نہیں تھا۔ اس کے باوجود وہ اب تک اسامہ کا طنزیہ فقرہ بھلا نہیں پائے۔ معین علی کے مطابق آسٹریلین کھلاڑیوں کا رویہ میچز کے دوران ناصرف تلخ ہوتا تھا بلکہ قریب قریب وہ گالم گلوچ پر اتر آتے تھے۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس گروپ" جوائن کریں

شیئر: