Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بسے بسائے گھر چھوڑ کر جانے والوں کاکیا بنے گا؟

عبد الالہ بلال ۔ مکہ مکرمہ
اس میں کوئی شک نہیں سعودی عرب بہت سے غیر ملکیوں کی پناہ گاہ ہےجہاں وہ برسوں سے مقیم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ غیر ملکیوں نے کے ایک بڑے طبقے اپنے ملکوں میں کچھ نہیں بنایا۔گوکہ گزشتہ ادوار میں غیر ملکیوں پر کوئی خاص مالی بوجھ نہیں تھا اس کے باوجود بہت سے تارکین نے اپنے مستقبل کی کوئی خاص فکر نہیں کی۔
ایسے لوگ بھی بہت سے تارکین ہیں جنہوں نے اپنی طرز زندگی تک مقامی شہریوں جیسی اپنالی اور شادیاں بھی مختلف ممالک کی لڑکیوں سے کرلی۔اب جبکہ حالات ہر جگہ ہی تیزی سے بدل رہے ہیں تو ضرورت اس بات کی ہے اس طرح کے لوگوں کو سپورٹ کرنا چاہیے ۔
ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ وہ غیرملکی جو عرب دنیا میں رہتے ہیں ،انہوں نے وہ مشکل وقت نہیں دیکھا جو ہمارے خطے میں ہے۔ افسوس کہ طبقہ جو یہاں کےرنگ میں رنگ گیا وہ خود اپنے وطن میں اجنبی بن گیا۔
اس طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مسائل مختلف ہیں جنہیں حل کرنے کے لئے حکومتی سطح پر ایک کمیٹی ہونی چاہئے۔
 
نوٹ: ادارے کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں
 

شیئر: