Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقبال چوہدری کیلئے جے سی اے کا تعزیتی اجلاس

 
حامد رانا، اعجاز خان، عبدالرحمان مرچنٹ، وسیم بخاری، رام نرائن، سراج وہاب، مجید الحسن ،سیادت علی،شمیم کوثر، افسر فہیم اور ڈاکٹر فائز العابدین کا اجلاس سے خطاب و خراج عقیدت
سید مسرت خلیل۔ جدہ
اقبال صاحب جیسے انسانوں کی سج دھج ہی جدا ہوتی ہے ۔ ان کا رخت سفر بھی مختلف ہوتا ہے اورشائد منزل بھی انوکھی ۔ بہت کچھ ان کی دسترس میں ہوتا ہے ۔ کبھی کبھی تو چاند ستارے بھی ان کے قدم چومنے آتے ہیں ایسے میر کارواں ہی منزل کی نشاندہی کرتے ہیں۔
نگاہ بلند ، سخن دلنواز، جاں پرسوز
یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے 
سید مسرت خلیل کی رپورٹ کے مطابق اقبال صاحب ہمارے لیے میر کارواں تھے ایسا میر کارواں جو ایک قلعے کی مانند ہوتا ہے ، اونچا ، وسیع، مضبوط اور فراخدل، ہر مصیبت اپنی جان پر لینے والا ، روحوں کو پناہ دینے والا، جس کے لافانی نقوش دل پر ثبت ہو جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جدہ کرکٹ ایسوسی ایشن (جے سی اے)کے نائب صدر حامد رانا نے گزشتہ دنوں مقامی ہوٹل میں جے سی اے کے محبوب چیف ایگزیکٹو (سی ای او) محمد اقبال چوہدری کے لئے منعقدہ تعزیتی اجلاس میںان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا۔ انھوں نے کہا کہ اقبال صاحب کی دلچسپ گفتگو اور غیر معمولی بذ لہ سنجی اپنی مثال آپ ہے۔ہر لحظہ رنگ بدلتی شخصیت میں یقینا ایک انوکھا پن تھا اور شائد مزاح کے تمام استعارے ان پر ختم تھے۔ہر جمعہ کوان کا ساتھ مزاح کے انمول ستارے بکھیرتا اورہر نظر تمام ساتھیوں کے چہروں پر مسکراہٹیںلے آتی۔
یہی مقصود فطرت ہے ، یہی رمز مسلمانی
اخوت کی جہاں گیری ، محبت کی فراوانی
حامد رانا نے اقبال صاحب کی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کرتے مزید کہا کہ ان کی اسلامی روایات سے عقیدت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیںاسلامی فلسفے کے بے شمار پہلو وہ اپنی عام زندگی میں اپنے عمل سے اجاگر کرتے رہے اور خاص طور پر اخوت اور بھائی چارگی کے رہنما اصولوں پر عمل گویا ان کا مقصد حیات تھا اور یقین مانےے محبت کے بام و در تعمیر کرنے میں اکثر وہ کرب زار وں میں تنہا محو سفر رہے
اے بادبیابانی مجھ کو بھی عنایت ہو
خاموشی و دل سو زی ، سر مستی و رعنائی
انھوں نے کہا اقبال صاحب کی شخصیت ایک ہی فکر و عمل کی عکاس رہی اللہ اور اس کے رسول سے انمول محبت اور عبادت کے قرینے، گزشتہ کئی برسوں سے انہوں نے اعتکاف اور حجاج کرام کی خدمت کو زندگی کا شعاربنا رکھا تھا ، گویا زندگی وقف تھی اسلام کی بزم آرائی کے نام
مجھے فخر ہے کہ وہ نہ خلعت شاہی کے طلبگار رہے اور نہ ہی جاں پناہی کے گنہگار وہ تو بس ایک ادنی خادم کی طرح اپنی دھن میں مگن تسکین کے مراحل طے کرتے رہے۔ حامد رانا نے پاور پوائنٹ پر حاضرین کواقبال صاحب کی سوانح حیات سے بھی آگاہ کیا۔ 
جے سی اے فنانس امور کے نگراں اور اقبال صاحب کے قریبی ساتھی عبدالرحمن مرچنٹ نے نہایت جذباتی انداز میں اقبال صاحب سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا تعارف پیش کیا۔
قبل ازیں کاروائی کا آغاز قاری حافظ نور محمد کی تلاوت قرآن پاک اور اس کے ترجمہ سے ہوا۔ اجلاس کی صدارت جے سی اے کے چیئرمین ڈاکٹر فائز العابدین نے کی۔ اجلاس میں جے سی اے ، ڈبلیو پی سی اے ، ایس سی سی ممبران، کھلاڑیوں، اسپانسرز، کمیونٹی کی ممتاز شخصیات، اخباری نمائندوں ،سیاسی، سماجی تنظیموں ،پاکستان انڈیا اکاو¿نٹنٹس فورم، پاکستان حج والنٹیئر گروپ، خاک طیبہ ، بزم عثمانیہ اور محمد اقبال کے قریبی دوستوں اور ساتھیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔انھوں نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کئے اور ہال میں آویزاں بینر پر دستخط بھی کئے۔
جے سی اے کے صدر اعجاز احمد خان نے اقبال صاحب کے ساتھ اپنے کرکٹ تعلقات پر روشنی ڈالی اور ان کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ اقبال صاحب اگر کوئی کھلاڑی کم ہوتا تو اس جگہ فیلڈنگ کرنے کھڑے ہوجاتے ۔ کوئی اگر اپنی کٹ یا جوتا بھول گیا تو اسے اپنے پاس سے دے دیتے اور پھر واپس نہیں لیتے۔ اس وقت سوڈان میں موجود سعودیہ ملک جدہ کے سابق ٹیم منیجر ہردلعزیز ساتھی افسر فہیم نے آڈیو پیغام میں اپنے جذبات اور احسات کا اظہار کیا۔ جے سی اے ممبر مجید الحسن نے کہا جب میں نے اقبال صاحب کے انتقال کا سنا تو اتنا دکھ ہوا جتنا اپنے والد کے انتقال کا سنکر ہوا تھا۔ ان کی شخصیت واقعی باپ جیسی تھی۔تلنگانہ یونائٹیڈ فورم کے سیادت علی خان نے کہا کہ وہ سعودی عرب میں کرکٹ کی ترقی و ترویج کے لئے اور اسے زندہ رکھنے کے لئے سخت محنت سے کام کرنے والے شخص تھے۔ خاکِ طیبہ ٹرسٹ کے شمیم کوثر نے کہا کہ ٹرسٹ کے لئے بھی ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وہ خاموشی سے کام کرنے والے کارکن تھے۔ پاکستان حج والنٹیئر گروپ کے پروفیسر شاہد وسیم بخاری نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں اس پیرانہ سالی کے باوجود پیش پیش رہتے تھے۔
انگریزی روزنامہ سعودی گزٹ کے سینئر ایڈیٹر رام نرائن نے اقبال صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 3دہائیوں سے میرا ان سے رپورٹنگ سے تعلق رہا۔ ان کی غیر جانبدارانہ رپورٹنگ قابل تعریف تھی۔ وہ اپنی فطرت میںسچے تھے۔ عرب نیوز کے منیجنگ ایڈیٹر سراج وہاب نے بھی اقبال صاحب کی کرکٹ کیلئے خدمات کو نا قابل فراموش قرار دیا۔ پاکستان جرنلسٹس فورم کی نمائندگی کرتے ہوئے مسرت خلیل نے اقبال صاحب کے ساتھ کھیل اور رپورٹنگ کے حوالے گزرے ہوئے زمانے کو یاد کیا۔
اجلاس کے صدر چیئرمین ڈاکٹر فائز العابدین نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے اقبال صاحب کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مقناطیسی اور پُر کشش شخصیت تھے۔ ہم سب مل کر انکی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کرتے ہیں۔
محمد اقبال چوہدری جنکا انتقال 21اگست 2018ءکو پاکستان ، لاہور میں علالت کے باعث 75برس کی عمر میں ہوگیا تھا۔ 6اپریل 1944کو فیروزپور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ان کا خاندان تقسیم ہندکے دوران 1947میں پاکستان آگیا اور سرگودھا میں سکونت اختیار کرلیا۔انھوں نے 1961میں پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی کیا اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ روانہ ہوگئے۔ وہ 1971میں چارٹرڈ اکاونٹینٹ کورس مکمل کرکے پاکستان آگئے اور 8سال پاکستان میں ملازمت کرنے کے بعد 1981میں سعودی عرب آگئے۔ جدہ کرکٹ لیگ کے بانی صدر انجینیئر شاہد امین نے 1983میں انھیں بہترین انتظامی اور خداداد صلاحیتوں کی بناء پر جدہ کرکٹ لیگ کا ایگزیکٹو سیکریٹری مقرر کردیا۔ انھوں نے 2006میں جے سی ایل کو خیرباد کہہ کر جدہ کرکٹ ایسوسی ایشن میں شمولیت اختیار کرلی۔ بعد میں وہ اس کے صدر اور سی ای او ہوگئے۔ 4دہائیوں پر محیط کرکٹ کی خدمات کے عوض میںجدہ کرکٹ کی دنیا انھیں بابائے کرکٹ کے نام سے یاد کرے گی۔آخر میں حج رضاکار گروپ کے مولانامحمد حنیف نے اقبال صاحب کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی۔ 
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ  جوائن کریں

شیئر: