Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریزپاکستان کیلئے نیا امتحان

 صلاح الدین حیدر ۔ کراچی
اس ہفتے کے آخر میں شرو ع ہونے والے آسٹریلیا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز پاکستان کے لئے ایک نیا امتحان ہوگا۔ کچھ مبصرین تو ابھی سے شبہ ظاہر کررہے ہیں کہ ٹیم کی سلیکشن ہی صحےح نہیں ہے، اور پھر پاکستان کی حالیہ کارکردگی جہاں ہمیں ایشیا کپ میں بری طرح شکست ہوئی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو6 اور 15اکتوبر کو ہونے والے دو ٹیسٹ میچ اور تین ٹی ٹونٹی سیریز میں اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا۔ سیریز متحدہ عرب امارت میں انہی وکٹوں پر کھیلی جائے گی جس پر پاکستانی بیٹسمینوں اور بولر نے قوم کو مایوس کیا تھا، ایشیا کپ میں نجانے پاکستانی کھلاڑی کیوں حواس باختہ تھے، نا ہی ان سے اسکور کیا جارہا تھا، نا بولرز وکٹ لے رہے تھے تو پھر چیف سلیکشن انضمام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ لیکن اگر سلیکشن پر نظر دھرائی جائے تو ہمیں کئی کمزوریاں نظر آتی ہیں، فاسٹ بولر محمد عامر کو ڈراپ کردیا گیا ہے کہ ان کی فارم اور فٹنس صحےح نہیں تھی، وہاب ریاض کو دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیاہے، لیکن محمد حفیظ کو ٹیم میں دوبارہ طلب کرنا بہت سے لوگوں کی سمجھ سے باہر ہے۔ حفیظ اچھے آل راونڈر ہیں لیکن قدموں کا استعمال ابھی تک ٹھیک سے نہیں کرپاتے۔سیدھی بال پر خوبصورت اسٹروک کھیلتے ہیں لیکن جہاں گیند موو کررہی ہووہاں وہ کھڑے کھڑے کھیلنے کی کوشش میں عموماً وکٹیں گنوا بیٹھتے ہیں، یہی ان کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔
آسڑیلین ٹیم میں اچھے اسپنر ہیں جنہوں نے اظہر علی کی قیادت میں دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان ”A“ کی قیادت کی لیکن نا ہی پاکستانی بیٹنگ میں کوئی نمایاں اور نا ہی بولنگ  میں کوئی کارکردگی دکھا سکے۔ پاکستان کی دونوں اننگز میں 250 سے زیادہ رنز نہیں بن سکے، مگر آسٹریلیا نے تقریباً500رنز کا پہاڑ کھڑا دیا، 4روزہ ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا لیکن اظہر علی کی فارم پر سوال چھوڑ گیا۔یو اے ای کی وکٹوں پر پاکستان نے عموماً اچھا ہی پُرفارم کیا ہے لیکن آسٹریلیا بھی کچھ کم نہیں۔ انہوںنے ان وکٹوں پر پاکستان کو ٹیسٹ سیریز ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں ہرایاہے۔ پاکستان ٹیم میں عثمان صلاح الدین ، محمد رضوان ایک ایک ٹیسٹ ، حارث سہیل 5 ٹیسٹ ، شاداب خان4، فہیم اشرف3 ٹیسٹ میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔ فخر زمان ، بلا ل آصف، اور میر حمزہ کو ابھی تک ٹیسٹ کھیلنے کا تجربہ نہیں، لیکن ان میں دو تو شاید ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہوجائیں۔ بولنگ کے شعبہ میں وہاب ریاض ڈراپ ہونے کے بعد واپس آئے ہیں لیکن کیا وہ اپنا کھویا ہوا اعتماد بحال کرپائیںگے،یہ سوال اہم ہے۔ 
حسن علی جوپرانی گیند بہت اچھی کراتے ہیں، کو 4 ٹیسٹ میچوں کا تجربہ ہے، 8 ٹیسٹ کھیلنے والے محمد عباس گزشتہ سال کی کارکردگی اور انگلش کاﺅنٹی میں کھیلنے کی وجہ سے امیدوں کا مرکز ہوں گے۔کپتان سرفراز احمد اپنے کیرئیر کا42 واں ٹیسٹ کھیلیں گے جبکہ اوپنر اظہر علی 65 ٹیسٹ میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں مگر دونوں کو اپنی فارم دکھانی ہوگی۔ اسد شفیق 61 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔اسپن بولنگ کے شعبہ میں شاداب اور انتہائی تجربہ کار یاسر شاہ کو اپنے جوہر دکھانے ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 24 ٹیسٹ سیریز میں پاکستان صرف 6 جبکہ آسٹریلیا 12 میں فتحیاب ہوا، 5 سیریز ڈرا ر ہوئیں۔ ماضی کا ریکارڈ دیکھیں تو بابر اعظم ، اسد شفیق، اور اظہر علی نے یو اے ای میں اچھا کھیل
 پیش کیا ہے، لیکن کیا ان کی فارم پہلے جیسی ہے،یہ سب سے بڑا امتحان ہوگا۔ 
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ  جوائن کریں
 

شیئر: