Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ ، ارکان گتھم گتھا

لاہور...پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کئے جانے پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی جانب سے پارٹی صدر محمد شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ حکومتی اور (ن) لیگ کے اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔احتجاج اور ہنگامہ آرائی سے فرنیچر کو جزوی نقصان پہنچا۔ لیگی اراکین نے صوبائی وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے آغاز پر شروع کیا گیا۔ احتجاج اجلاس کے اختتام تک جاری رکھا ۔ ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔حکومتی اراکین ایجنڈے کی کاپیوں پر مخالفانہ نعرے تحریر کر ایوان میں لہراتے رہے ۔اجلاس کےشروع  میں (ن) لیگ کے اراکین پوائنٹ آف آڈر پر بات کرنے کھڑے ہو گئے ۔ا سپیکر نے کہا کہ آج بجٹ پیش ہونا ہے۔رولز کے مطابق پوائنٹ آف آرڈر نہیں دیا جا سکتا۔ (ن) لیگ کے اراکین اسمبلی اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر چیئر کے سامنے جمع ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی ۔ اس دوران اراکین ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھالتے رہے ۔ صوبائی وزراءاور پی ٹی آئی کے اراکین بھی اپنی نشستوں سے اٹھ کر باہر آ گئے۔اسپیکر اورصوبائی وزیر خزانہ کے اطراف میں حفاظتی حصار قائم کر کے کھڑے ہو گئے ۔ ایوان میں جگہ نہ ہونے کے باعث (ن) لیگ کے کئی اراکین ایوان کے بالائی حصے میں بیٹھے اور وہاں سے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ پھاڑ کر نیچے پھینکتے رہے ۔اجلاس کے دوران ایک موقع پر جب (ن) لیگ کے طارق گل احتجاج کرتے ہوئے آگے بڑھے تو اسپیکر نے سکیورٹی کو انہیں پیچھے ہٹانے کےلئے کہا ۔ (ن) لیگ کے سینئر رکن مجتبیٰ شجا ع الرحمن نے پولیس آفیسر کو گلے سے پکڑ لیا ۔ صوبائی وزیر خزانہ کی جانب سے (ن) لیگ کے اراکین کے نعروں کے شور میں بجٹ پیش کیا گیا تاہم ان کی آواز اپوزیشن کے نعروں سے زیادہ بلند رہی ۔ نعرے بازی کے دوران (ن) لیگ کے توفیق بٹ اور حکمران جماعت کے رکن اسمبلی خان شیر اکبر خان آپس میں گتھم گتھا ہو گئے بعد دونوں جانب سے کئی اراکین اس لڑائی میں کود پڑے ۔ (ن) لیگ کے اراکین اسمبلی احتجاج کے دوران ا سپیکر کی چیئر کے سامنے بیٹھے ہوئے سیکرٹری اسمبلی اور دیگر ا سٹاف کی میزوں پر بھی چڑھ گئے ۔ 

شیئر: