Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#شہدائے_جمہوریت

شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قافلے پر حملے کو 11 سال بیت گئے۔ شہدائے کارساز کی یاد میں یادگار پر مختلف سیاسی شخصیات نے حاضری دی۔ ٹویٹر پر بھی شہداء کی یاد میں ٹرینڈ چلایا گیا۔ 
آصفہ بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا : سانحہ کارساز کے شہدا کی قربانیوں کا کوئی بدل نہیں۔ انہوں نے اپنی جان نہ صرف میری ماں محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کی حفاظت کے لئے قربان کی بلکہ پاکستان میں جمہوری عمل کے استحکام کے لیے بھی قربانی دی۔
گورنر سندھ مراد علی شاہ نے ٹویٹ کیا : 11 سال گزار گیا ہے لیکن سانحہ کارساز کا درد اور یادیں آج بھی ذہن میں تازہ ہیں۔ ایک پر امن اور ترقی یافتہ پاکستان کے لیے ہماری جدوجہد بھی تاحال جاری ہے۔
ساغر کاظمی نے لکھا ‏: مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے۔شہدائے کارساز کی عظیم قربانی کو جمہوریت پسندوں کا سلام عقیدت۔
علامہ یوسف اعوان نے ٹویٹ کیا : ‏پیپلز پارٹی نے ہر دور میں جمہوریت کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اورشہید بے نظیر بھٹو نے اپنی جرات مندانہ قیادت سے ملک کو مضبوط اور جمہوریت کو مستحکم کیا، میں شہدائے کارساز کو ان کی جرات اور بہادری  اور انکے اہل و عیال کو سلام پیش کرتا ہوں۔
احمد اعوان کا کہنا ہے ‏: شہدائے کارساز کو سلام۔کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے مگر حقیقت یہی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل دراصل پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکنان کی بے پناہ قربانیوں کا ثمر ہے۔
حمید چوہان نے ٹویٹ کیا ‏: پاکستان پیپلزپارٹی جمہوریت کی بحالی کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دینے والے تمام عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
مدبر کا کہنا ہے : پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ قربانیوں اور جدوجہد سے عبارت ہے۔ ہزاروں جیالوں نے اپنی جانیں جمہوریت کے استحکام اور قانون کی بالادستی کے لیے قربان کی ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں