Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاشقجی کیس: 18افراد سے تفتیش کی جارہی ہے، پبلک پراسیکیوٹر

ریاض: سعودی عرب کے ایک اعلی عہدیدار نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی شہری جمال خاشقجی کی گمشدگی کے متعلق سعودی عرب نے تفتیشی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور ترکی حکام کے ساتھ مشترکہ تفتیشی ٹیم تشکیل دی تھی۔ علاوہ ازیں حقیقت تک پہنچنے کے لئے ترک حکام کو سعودی قونصلیٹ اور استنبول میں سعودی قونصل جنرل کے گھر کی تلاشی لینے کی اجازت دی تھی۔یہ سب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی ہدایت کیا گیا تاکہ سعودی شہری کی گمشدگی کی حقیقت معلوم کی جاسکے۔ترک حکام کی طرف سے فراہم کی جانے والی معلومات کی روشنی میں ان افراد سے تفتیش کی گئی جن کا اس کیس سے تعلق رہا۔وہ اس ضمن میں سعودی اداروں کو یقین دتے رہے کہ سعودی شہری جمال خاشقجی قونصلیٹ سے روانہ ہوگئے۔اعلی حکام کی ہدایت کی روشنی میں پبلک پراسیکیوٹر نے متعلقہ افراد سے مزید تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ متعلقہ افراد جمال خاشقجی سے استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں ملنے گئے تھے تاکہ انہیں وطن واپس آنے پر قائل کریں۔ تفتیش کے ذریعہ یہ بھی معلوم ہوا کہ قونصلیٹ میں متعلقہ افراد اور جمال خاشقجی کے درمیان ہونےو الی بات چیت کے دوران معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچا جس کے باعث جمال خاشقجی کی وفات ہوگئی۔ معاملے میں ملوث 18افراد سے تفتیش کی جارہی ہے تاکہ کیس کی باریکیوں تک پہنچا جاسکے۔ سعودی عرب یقین دلاتا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے پر دنیا کو تمام حقائق سے آگاہ کردیا جائے گا۔ ملوث ہونے کی صورت میں متعلقہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
 

شیئر: