Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین امریکہ اور برطانیہ کی جاسوسی کر رہا ہے؟

 واشنگٹن۔۔۔امریکہ کے خفیہ ادارے نیشنل انٹیلی جنس نے ان خبروں کو مسترد کردیا کہ چین اپنی انتہائی چھوٹی چپ کے ذریعے امریکہ اور برطانیہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز کی جاسوسی کر رہا ہے۔این اے کے ڈائریکٹر ڈان کوٹس نے واضح کیا کہ ان کے اداروں کو ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے جن سے یہ پتہ چلتا ہو کہ چین نے ایپل، ایمازون اور سپر مائیکرو جیسی کمپنیوں کے سرورز تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ڈان کوٹس نے ایک تقریب میں خطاب کے دوران بلوم برگ کی رپورٹ میں دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چین کی جاسوسی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ایپل کے(سی ای او)ٹم کک نے بھی بلوم برگ کی رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے اپنی خبر کو واپس لینے کے لیے زور دیا ۔ٹم کک کے مطابق اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ چین نے ان کے کمپیوٹرز میں انتہائی چھوٹی چپ نصب کرکے جاسوسی کرنے کی کوشش کی۔ایپل کے سی ای او اور امریکی خفیہ ادارے کے ڈائریکٹر سے قبل امریکہ کا ہوم لینڈ ڈیپارٹمنٹ اور برطانیہ کا سائبر سیکیورٹی کا محکمہ بھی بلوم برگ کی رپورٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔

شیئر: