Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب صحافیوں کیلئے کیسا ملک؟

ریاض ۔۔۔کہا جاتا ہے کہ اریٹیریا ، شمالی کوریا اور ایران صحافیوں کیلئے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پرخطر ممالک ہیں ۔ ان تینوں ملکوں میں ذرائع ابلاغ کی نگرانی بڑی شدت اور قوت سے کی جاتی ہے ۔ صحافیوں کو تنگ کیا جاتا ہے اور ان پر طرح طرح کی پابندیاں لگائی جاتی ہیں ۔ جیل بھیج دیا جاتا ہے ۔ قوانین بھی بڑے ٹیڑھے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا سعودی عرب کی بابت یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ صحافیوں کیلئے محفوظ ریاست ہے؟اس کا جواب ذرائع ابلاغ اور عالمی صحافت نے یہ کہہ کر دیا ہے کہ سعودی عرب ذرائع ابلاغ اور صحافیوں کے حوالے سے دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سے ایک ہے ۔ یہاں 1992ء سے لیکر2018ء تک صرف ایک صحافی کے قتل کا واقعہ ریکارڈ پر آیا ۔ آئر لینڈ کے صحافی سیمون کامبرز کو 2004ء کے دوران دہشتگردانہ حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا ۔ مذکورہ برسوں کے دوران دنیا بھر میں اب تک  1951صحافی قتل کئے گئے ۔ بعض کی نعشیں ابھی تک سرد خانوں میں رکھی ہوئی ہیں ۔ ابھی تک ان کی ہلاکت سے متعلق مطلوبہ معلومات ریکارڈ پر نہیں آئیں ۔ 2018ء میں 69صحافی قتل کئے گئے ۔ بین الاقوامی کمیٹی نے جس کا صدر دفتر امریکہ میں ہے ، اعداد و شمار جاری کر کے بتایا کہ گزشتہ 26برسوں کے دوران ترکی میں 30اور امریکہ میں15صحافی مارے گئے ۔ ان میں سے 4سالِ رواں کے دوران ہلاک کئے گئے ۔ 61صحافیوں کے بارے میں ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کہاں چھپا دئیے گئے ہیں ۔ 

شیئر: