Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراقبہ ذہنی سکون کا بہترین ذریعہ

ڈپریشن  اور منفی سوچ انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے  اور ذہنی اور جسمانی امراض کا سبب  بنتی ہے .  یہ انسان کو سکون اور  اطمینان سے محروم کر دیتی ہے .  ان مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے  جسم اور ذہن و دل کے درمیان ہم آہنگی  ہونا ضروری ہے .  یوگا میں مراقبے  کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے  . جسم ،  ذہن اور روح کو یکجا کرنے کے لیے  مراقبہ لازم و ملزوم ہے .  مراقبہ نہ صرف  ذہن کو پر سکون  کرتا ہے  بلکہ روزانہ پریکٹس سے  تمام منفی خیالات  ، لا ابالی پن  ، جذباتی پن ، غصہ ، محرومی  ، ناشکرا پن  اور ذہنی اور جسمانی  بے اعتدالی بھی ختم ہو جاتی ہے  اور انسان مثبت سوچنے اور عمل کرنے لگتا ہے.  مراقبہ فرسٹریشن اور ڈپریشن  کے مریضوں کے لیے  مختلف ڈرگ اور سائیکوتھراپی  سے زیادہ بہتر ہے کیونکہ  ان چیزوں سے  عام طور پر صرف وقتی فائدہ حاصل ہوتا ہے  اور عام طور پر انسان  ڈرگز کا عادی ہو کر  بالکل ناکارہ ہوجاتا ہے . مگر ڈپریشن جیسے موذی مرض سے چھٹکارہ نہیں پا سکتا .  مراقبہ ورزش نہیں بلکہ  جسم کے اپنے  بیرونی محرکات سے  بےنیاز ہو کر اپنے ذہن اور ذات  پر فوکس کرنا ہے .  
پرسکون حالت میں بیٹھ جائیں  اپنے ذہن کو بالکل ڈھیلا  اور آزاد چھوڑ دیں .  کچھ نہ سوچیں  اور اپنے دماغ کو  تمام سوچوں سے خالی کر کے  اپنے سانس کی طرف دھیان اور توجہ  کریں .   جیسے بھی سانس لے رہے ہیں لیتے رہیں  . سانس کولمبا یا گہرا کرنے کی ضرورت نہیں  بلکہ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ  ذہن کی توجہ کسی  نقطے پر مرکوز کی جائے  . گو کہ توجہ کسی  بیرونی نقطے یا گھڑی کی ٹک ٹک  پر بھی مرکوز کی جا سکتی ہے .  مگر آئیڈیل یہی ہے کہ اپنی ذات پر  توجہ مرکوز کی جائے .  دومنٹ اپنی سانس پر توجہ رکھیں  . ایک ہفتہ روزانہ اس طرح کرنے کے بعد  ایک ایک منٹ  بڑھانا شروع کردیں .  آپ دیکھیں گے کہ  سانس پر توجہ مرکوز کرنےکے تھوڑی دیر بعدذہن میں بھولی بسری  یادوں  اور سوچوں کی یلغار ہونا شروع ہوجائے گی .  ان سوچوں کو ذہن میں آنے دیں .  مگر ان پر سوچنا نہ شروع کردیں .  بلکہ جب بھی کوئی سوچ آئے تواپنی توجہ  دوبارہ سانس کی طرف لے جائیں .  اس عمل کو دو سے تین ہفتوں تک روزانہ کریں . 
 

شیئر: