Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہاکی پر تنقید برائے تنقید بند ہونی چاہئے،اولمپیئن شکیل عباسی

  لاہور: پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپیئن شکیل عباسی نے ہاکی فیڈریشن کے عہدیداروں کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔شکیل عباسی کا کہنا ہے کہ قومی کھیل ہاکی کے ساتھ اب مذاق بند ہونا چاہیے، موجودہ ہاکی فیدریشن کا وقت اب ختم ہو گیا اور حکومت نے فنڈز روک کر فیڈریشن کو واضح پیغام دیا ہے کہ اب وہ انہیں مزید برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ہاکی فیڈریشن کے صدرخالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری شہباز سینیئر عزت سے استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں اور نئی مینجمنٹ کو کام کرنے کا موقع دیں۔ ایشین گیمز 2010 کے گولڈ میڈلسٹ اولمپئین شکیل عباسی کا کہنا تھا کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن نے قومی کھیل کو مشکل بنا دیاہے، ان کے پاس کھلاڑیوں کو ڈیلی الاونس دینے کے پیسے نہیں اور اب یہ ورلڈ کپ میں ہند جانے کیلئے بھیک مانگ رہے ہیں۔ یہ ان کی کوتاہی ہے انہوں نے ورلڈ کپ کے لیے رقم بچا کر نہیں رکھی اور جونیئر ٹیم کو کینیڈا بھیج کر پیسہ لٹایا۔شکیل عباسی نے کہا کہ قومی کھیل کا یہی حال رہا تو یہ کھیل صرف کتابوں تک محدود رہ جائے گا۔ فیڈریشن صرف دلاسے دیتی ہے اور کھلاڑی بیچارے ڈیلی الاونس کا ہی رونا روتے دکھائی دیتے ہیں۔ اولمپیئن شہباز سینیئر کے بطور سیکریٹری کام کرنے پر بات کرتے ہوئے شکیل عباسی نے کہا کہ سابق کپتان نے ہاکی کھلاڑی کی حیثیت سے جو نام بنایا اب بطور سیکریٹری انہوں نے سب مٹی میں ملا دیا ہے۔اولمپیئن دانش کلیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے شکیل عباسی نے کہا کہ لگتا ہے چند دن پہلے ہاکی فیڈریشن پر تنقید کرنے والے دانش کلیم کی فیڈریشن کے ساتھ ڈیل ہو گئی ہے اسی لئے انہوں نے خاموشی اختیار کرلی ہے ۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزئیے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ میں "اردونیوز اسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: