Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرفرازاحمد سے متعلق بیان کو منفی رنگ دیا گیا، محسن خان

  لاہور: پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سرفراز احمد سے ٹیسٹ کرکٹ کی کپتانی واپس لینے کا بیان ڈیڑھ سال پرانا ہے اور کرکٹ کمیٹی کا سربراہ بننے کے بعد میری بعض پرانی باتوں کو غیر ضروری طور پر اچھا لا گیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا جب میں نے یہ بات کی تھی اس وقت سرفراز نا تجربہ کار تھے اور اس وقت کے حالات کے مطابق میرا خیال تھا کہ ایک باصلاحیت اور پرعزم نوجوان کرکٹر پر اتنا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں جس سے اس کی کارکردگی متاثر ہونے لگے ۔ اب تو سرفراز احمدنے کافی تجربہ حاصل کرلیا ہے اور بہت کچھ سیکھنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ میری ڈیڑھ سال قبل کی گئی بات کو منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں نے اپنے مقاصد کیلئے غلط رنگ دیا۔ سرفرازاحمدکو ورلڈکپ کیلئے کپتان بنائے جانے کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی ہرج نہیں، کرکٹ کمیٹی کے طور پرہم صرف سفارش کر سکتے ہیںآخری فیصلہ تو چیئرمین پی سی بی کو کرنا ہے، کرکٹ کمیٹی اپنی رائے 100فیصد میرٹ پر دے گی۔محسن خان نے ہیڈ کوچ کے بارے میں اپنے بیان کو بھی پرانا قرار دیا اور کہا کہ نہ جانے کہاں سے پرانی گفتگو ڈھونڈ کر اس کی تشہیر کی گئی جس کا مقصد صرف منفی پروپیگنڈہ کرنا تھا کیونکہ کچھ لوگوں کو میری نئی ذمہ داری ہضم نہیں ہو رہی۔ مجھے جب کرکٹ کمیٹی کی سربراہی سنبھالنے کیلئے کہا گیا تو میں نے وزیر اعظم اور چیئرمین پی سی بی کے ویژن کو دیکھتے ہوئے یہ ذمہ داری سنبھالنے کا فیصلہ کیا۔ اس میں وسیم اکرم، مصباح الحق اور محترمہ عروج ممتاز جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل کرکٹ کی بہتری کیلئے سب مل کر میرٹ پر کام کریں گے۔ اس ملک نے ہمیں بہت کچھ دیا،اب لوٹانے کا موقع مل رہا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے جسٹس(ر) قیوم رپورٹ کے بارے میں بھی کھل کر بات ہوئی اور انہوں نے مجھے تمام تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہم کرکٹ کی بہتری چاہتے ہیں۔ آپ اگر عمران خان اورمجھ پراعتماد کرتے ہیں تو انکار نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسے ملکوں میں ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز کے معیار میں صرف کیپ کا فرق ہوتا ہے۔ ہم بھی پاکستان کی کرکٹ کو اس بلندی تک لے جانا چاہتے ہیں۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزئیے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ میں "اردونیوز اسپورٹس"جوائن کریں
    

شیئر: