Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف صحافی عرفان صدیقی کی کتاب "پاکستان سے جاپان تک " کی تقریب رونمائی

 کسی بھی دور میںکتاب کی اہمیت کم نہیں ہوسکتی ، پریس قونصل ارشد منیر،صحافت پیشہ نہیں بلکہ خود سے کیا گیا ایک" عہد "ہے ، عرفان صدیقی ، کا تقریب سے خطاب
ارسلان ہاشمی ۔ جدہ
جاپان میں مقیم معروف پاکستانی صحافی اور ادیب عرفان صدیقی کی تیسری تصنیف" پاکستان سے جاپان تک"  کی تقریب رونمائی جدہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد کی گئی ۔ تقریب کی میزبانی مسلم لیگ سعودی عرب کے چیئر مین چوہدری محمداکرم اور (ن) لیگ کے صدر ملک منظور نے کی جبکہ نظامت کے فرائض چوہدری ریاض گھمن نے ادا کئے ۔ تقریب میں مہمان خصوصی قونصلیٹ جدہ کے پریس قونصل ارشد منیر تھے ۔ افتتاحی کلمات اداکرتے ہوئے نظام تقریب نے عرفان صدیقی کا تعارف کرتے ہوئے کہا کہ ایک حق گو صحافی اور انسانیت کا درد رکھنے والا مصنف آج ہمارے درمیان ہے ۔ صحافت کے میدان میں انکی خدمات 2 دہائیوں ہر مشتمل ہیں ۔ انہو ں برطانوی میڈیا میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں ۔جاپان انٹرنیشنل پریس کلب کے صدر بھی ہیں ۔ خطاب کرتے ہوئے پریس قونصل ارشد منیر نے کہا کہ اگرچہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا دور ہے اس کے باوجو کتاب کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوگی ۔ عرفان صدیقی معروف کالم نگار ہیں انکی تحریروں میں جذبہ انسانیت اور حب الوطنی کی جھلک نمایاں ہوتی ہے ۔گزشتہ برس انکی دوسری تصنیف " یاران وطن " کی رسم اجراء کے موقع پر میں نے وہ کتاب پڑھی تھی جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے معاملات اور انہیں درپیش مشکلا ت کی نشاندہی کی گئی تھی ۔ اب ان کی تیسری کتاب کی تقریب ِ رونمائی ہے اگرچہ ابھی میں نے یہ کتاب پڑھی نہیں تاہم سرسری جائزہ لینے سے ہی معلوم ہو گیا کہ ایک دلچسپ اور معلوماتی کتاب ہوگی جسے یقینا پڑھنا چاہئے ۔قونصل پریس نے مزید کہا کہ یہ تصور قطعی طور پر درست نہیں کہ فی زمانہ سوشل میڈیا کا ہے جس نے کتابوں کی اہمیت کو کم کر دیا ہے ۔اچھی کتابیں ہمیشہ سے ہی اہل ذوق کی بہترین رفیق رہی ہیں اور ہمیشہ رہیں گی ۔ کتابیں اپنے اندر ایک تاریخ رکھتی ہیں جبکہ سوشل میڈیا وقتی ہوتا ہے جس کا رنگ کبھی  چڑھتا نہیں ۔ قبل ازیں سرداراقبال، ملک شمس الطاف اور ملک محی الدین  نے اپنے خطاب میں کہا کہ عرفان صدیقی کی تحریریں فلاح انسانیت سے معمور اورانکے ہفتہ وار کالمز میں تارکین وطن کے مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ قاسم دستی نے کہا عرفان صدیقی جس طرح جاپان میں مقیم پاکبانوں کے مسائل کے حل کیلئے قلم اٹھاتے ہیں اسی طرح ان سے درخواست ہے کہ وہ سعودی عر ب میں ہم وطنوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کریں ۔ حامد اسلام حامد نے بھی عرفان صدیقی کے انداز بیان کو سراہتے ہوئے کہا ان کی تحریریں اصلاحی ہوتی ہیں ۔ میزبان تقریب چوہدری اکرم نے کہا میں ایک سیاسی کارکن ہو ں اور سیاسی ورکر کا صحافی کے ساتھ گہرا رابطہ رہنا ضروری ہے جسے ہم بخوبی ادا کر رہے ہیں ۔ گزشتہ برس عرفان صدیقی مملکت آئے تو انکی دوسری تصنیف " یاران وطن " کی رسم اجراء کی تقریب منعقد کی گئی تھی اور آج مجھے خوشی ہے کہ انکی تیسری تصنیف کی رسم اجراء بھی جدہ میں منعقد کی جارہی ہے ۔ دعا ہے کہ انکی چوتھی تصنیف کی تقریب بھی جلد منعقد کروائیں ۔تقریب کے دوسرے میزبان ملک منظور نے عرفان صدیقی کو عمرے کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا عرفان صدیقی نے ہمیشہ قلم کا حق ادا کیا اور دعا گو ہیں کہ وہ یہ حق ادا کرتے رہیں  ۔ جاپان سے آئے دوسرے مہمان ملک یونس نے کہا عرفان صدیقی کے ساتھ میرا برسوں کا ساتھ ہے انکی مقبولیت کا اندازہ اس وقت ہوا جب پاکستان میں انکے اعزازمیں تقریب منعقد کی تو لوگ جوق درجوق ان سے ملنے آئے ۔ مہمان خصوصی معروف کالمسٹ اور مصنف عرفان صدیقی نے میزبانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میری صحافتی زندگی 2 دہائیوں پر مشتمل ہے ۔ میرا تعلق ان 80 لاکھ لوگوں میں ہے وطن سے دور ہیں ۔ صحافت میرے لئے پیشہ نہیں بلکہ خود سے کیا گیا  ایک عہد ہے جس کی پاسداری کرتا آرہا ہوں ۔ میری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ دکھی انسانیت کیلئے اگر میرے قلم سے کچھ ہو سکتا ہے تو وہ کروں ۔ بیرون ملک مقیم ہم وطنوں کے مسائل کو اجاگر کرکے ان کے حل کیلئے حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ جب بھی کوئی مسئلہ میری تحریر سے حل ہو جاتا ہے تو جو قلبی سکون ملتا ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا ۔ اسطرح کی کامیابیاں میرے حوصلوں کو مزید بلند کرتی ہیں اور میں دوبارہ نئے عزم و حوصلے کے ساتھ خلق خدا کی خدمت میں مصروف ہو جاتا ہوں ۔ تقریب کے اختتام پر پریس قونصل ارشد منیر نے مصنف کی نئی کتاب  ـ"  پاکستان سے جاپان تک " حاضرین کے سامنے پیش کی ۔
مزید پڑھیں:- - -  - -کشمیر کل بھی پاکستان کی شہ رگ تھا اور آج بھی ہے، یعقوب احمد خان

شیئر: