Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجاوزات کا خاتمہ

میئر کراچی نے جہاں شہر قائد میں ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ کیا وہیں شہر کے بہت سے علاقے اس سے بھی زیادہ تجاوزات کا شکار ہیں
زبیر پٹیل۔ جدہ
کراچی میں گزشتہ ایک ماہ سے نتجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے جس میں میئر کراچی وسیم اختر کو کامیابی مل رہی ہے۔ اس حوالے سے ماضی میں جائیں تو پتہ چلے گا کہ شہر قائد صاف ستھرا ہوتاتھا ۔ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، اسکے لئے دوسرے ہاتھ کی ضرورت رہتی ہے۔ تجاوزات کے جتنے ذمہ دار دکاندار ہیں تو اتنے ہی ذمہ دار اس سے قبل میئر اور کے ایم سی کے افسران بھی ہیں۔ جتنا نقصان دکانداروں کا ہوا اتنی ہی سزا کے ایم سی کے سابق افسران کو بھی ملنی چاہئے کیونکہ اگر دکانداروں نے جرم کیا ہے تو شریک جرم یہ افسران بھی ہیں۔ اب یہ تو کوئی انصاف نہ ہوا کہ ایک فریق کو سزا دیکر عبرت کا نشان بنایا جائے اور دوسرے فریق کو بے مہار یا بے لگام چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ مزید جرائم کرتے رہیں۔
تجاوزات کا خاتمہ شہر کیلئے اچھا اقدام ہے اور میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں مگر انصاف بھی اس حوالے سے ہونا چاہئے تب ہی شہر کے معاملات بیلنس میں رہیں گے کیونکہ ملک میں حالات کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ گزشتہ 70برسوں میں یہی رہی ہے کہ ایک فریق کو چھوڑ دیا جاتا ہے اوردوسرے فریق کو نشان عبرت بنایا جاتا ہے جو انتہائی غلط ہے جس کے بعد میں برے اثرات ملک پر پڑتے ہیں اور اس سے ترقی کا پہےہ بھی رکتا ہے۔
میئر کراچی نے جہاں شہر قائد میں ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ کیا وہیں شہر کے بہت سے علاقے اس سے بھی زیادہ تجاوزات کا شکار ہیں۔ امید ہے کہ وہ اب اس جانب بھی دھیان دیں گے۔ اہم بات یہ کہ جن تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے اُسے ہمیشہ کیلئے ختم ہوجانا چاہئے۔ یہ نہ ہو کہ کچھ دن بعد بھتے میں اضافے کے بعد ان تجاوزات کو شہر میں جگہ دیدی جائے ۔ اگر ایسا ہوا تو پھر میئر کراچی اور کے ایم سی کا جو دبدبہ شہر میں قائم ہوا ہے وہ ختم ہوجائیگا اور مستقبل میں سرکاری اداروں کی وقعت زمین بوس ہوجائیگی۔
*********
 
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں