Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اعظم_سواتی

وفاقی وزیر اعظم سواتی نے عمران خان کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ ان کے استعفے کا ٹویٹر صارفین کا کیا کہنا ہے آئیے دیکھتے ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا‏ : اعظم سواتی وہ دوسرے وزیر ہیں جنہوں نے انتہائ عمومی تحقیقات پر بھی استعفی! دےدیا، اس ملک میں سزا یافتہ لوگ بھی عہدوں سے چمٹے رہتے تھے عمران خان نے خوداحتسابی کا جو کلچر سیاست میں متعارف کرایا اس کی مثال انتہائ جدید جمہوری ممالک میں ہی ملتی ہے۔ یہی روایات نئے پاکستان کانیا رخ ہیں۔
سینئر صحافی عمران خان نے لکھا : ‏جے آئی ٹی رپورٹ نے پول کھول دیا۔اعظم سواتی کو عدالت نے فارغ کیا تو انصاف ہوگا۔ لیکن اگر عدالت سے پہلے وزیر اعظم نے فارغ کر دیا تو نیا پاکستان۔
راجہ شجاعت کا کہنا ہے : ‏بابر اعوان کے بعد اعظم سواتی نے استعفیٰ دے کر ایک اچھی روایت قائم کی ہے، وزیراعظم عمران خان نے احتساب کا جو نعرہ لگایا ہے وہ ہر اس شخص کیلئے ہے جس نے کوئی بھی غلط کام کیا ہوگا، میں اس بات سے خوش ہو کہ نیا پاکستان میں نئی روایت قائم ہو رہی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوتی تھی۔
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے کہا : ‏اعظم سواتی سے استعفی لے لیا گیا ۔ وفاقی وزیر، اعظم سواتی مستعفی۔ تحریک انصاف حکومت کو سکینڈل میں پہلا دھچکا ! اعظم سواتی نے استعفی دے کر نہ کوئی کارنامہ کیا، نہ احسان۔ ایسی دھونس دھمکی کا یہی نتیجہ ہونا چاہئیے تھا۔ استعفی کا مطلب ہر گز یہ نہ ہونا چاہئیے کہ معافی مل گئی۔
توصیف عباسی نے ٹویٹ کیا : ‏اعظم سواتی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد استعفیٰ پیش کر دیا، یہ ایک اچھی روایت ہے اور ایسا ہمیں پچھلے کسی بھی حکومت میں نظر نہیں آیا اور یہی بات وزیراعظم عمران خان بھی کہتے رہے ہیں کہ احتساب کا عمل صرف اپوزیشن تک نہیں ہوگا اپنوں میں بھی یہی طرز عمل اپنایا جائے گا۔
انوار لودھی نے لکھا : ‏وزیراعظم عمران خان کو داد دینا پڑے گی۔کل انہوں نے تقریر میں کہا تھا کہ عدالتوں کے ہم شکر گزار ہیں کہ وہ حکمرانوں کو قانون کے نیچے لانا چاہتے ہیں ۔عدالتوں سے لڑائی لڑنے کی بجائے آج انہوں نے اعظم سواتی سے استعفیٰ لے لیا۔ویلڈن کپتان!
رضوان رضی نے ٹویٹ کیا : ‏پہلے دو ماہ میں وفاقی کابینہ کے ایک رکن بابر اعوان نے استعفیٰ دیا،چوتھے ماہ میں اعظم سواتی بھی مستعفی جبکہ پارٹی اسد عمر کے استعفے پر محنت کر رہی ہے۔ اگررفتار یہی رہی تو پوری وفاقی کابینہ 56 ماہ نکال جائے گی، اور چار ماہ پہلے ہم اسمبلیاں توڑ کر انتخاب کروادیں گے۔
 

شیئر: