Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی قائدین تعاون کونسل کو بچانے پر متفق

ریاض۔۔۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ خلیجی تعاون کونسل باقی رکھنا چاہتے ہیں۔ جی سی سی نے خلیجیوں کی تعمیر و ترقی اور امن و استحکام کو فروغ دیا ہے۔ ہمارا خطہ چیلنجوں اور خطرات سے گزر رہا ہے۔ ایرانی نظام انتہا پسندانہ اور دہشتگرد طاقتوں کے سہارے عداوت کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہ اتوار کو سعودی دارالحکومت ریاض کے قصر الدرعیہ میں 39ویں خلیجی سربراہ کانفرنس سے افتتاحی خطاب کررہے تھے۔سربراہ کانفرنس میں بحرین کی نمائندگی شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ ، کویت کی نمائندگی امیر شیخ صباح الاحمد الصباح ۔ امارات کی ترجمانی نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، عمان کے نائب وزیراعظم فہد آل سعید اور قطر کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ سلطان المریخی شریک رہے۔ سعودی عرب نے سربراہ کانفرنس کی میزبانی ، سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان قابوس کی خواہش پر کی ہے۔ اصولاً یہ کانفرنس مسقط میں ہونے والی تھی۔خلیجی قائدین نے ایک روزہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ اس کے مطابق آئندہ خلیجی سربراہ کانفرنس کی سربراہی متحدہ عرب امارات کے حصے میں آئی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جی سی سی کے جنرل سیکریٹری عبداللطیف الزیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ خلیجی قائدین کونسل کے اثر و رسوخ اور اس کے کردار کے استحکام کے خواہاں ہیں۔قائدین چاہتے ہیں کہ درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے خلیجی تعاون کونسل مضبوط کردارادا کریں۔شاہ سلمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عرب اتحاد میں شامل ممالک یمنی عوام کے لئے امدادی پروگرام کے لئے پرعزم ہیں۔انہو ںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دولت عنایت کی ہے۔ خلیجی تعاون کونسل کی حفاظت چاہتے ہیں۔ اپنی توانائیاں خلیجی عوام کیلئے وقف کرنا ہونگی۔شاہ سلمان نے متعدد عرب مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین سعودی عرب کی ترجیحات میں ماضی کی طرح مستقبل میں بھی رہیگا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کے حوالے سے اپنا فزض ادا کریں۔ شاہ سلمان نے عراق کیساتھ مضبوط اسٹراٹیجک تعلقات کا عزم بھی ظاہر کیا۔ شاہ سلمان نے خطاب میں خلیجی قائدین خصوصاً سلطان قابو س اور امیر کویت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب بین الاقوامی تنظیموں میں مسلم عرب مسائل کا دفاع کرتا رہیگا۔ امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے سابقہ سیشن کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی تقریر میں کہا کہ بہت سارے چیلنج درپیش ہیں۔ سب سے زیادہ خلیجی تعاون کونسل کے دائرے میں ہونے والے اختلاف کا چیلنج ہے۔ اختلافات کا تسلسل مشترکہ موقف کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ اس سے خلیجی عوام کے مفادات متاثر ہونگے۔امیر کویت نے دگرگوں صورتحال کو کنٹرول کرنے اور مشترکہ خلیجی عمل کے مستقبل کو تباہی سے بچانے کیلئے تشہیری مہم بند کرنے پر زوردیا۔ انہوں نے کہاکہ تشہیری مہم سے ہمارے اصول اور ہماری اقدار کو نقصان پہنچا ہے۔ اس سے خلیجی عوام میں فتنے اور تفرقہ کے بیج بو دیئے گئے ہیں۔ یہ ہمارے کارناموں کی تباہی و بربادی کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ پروپیگنڈہ مہم بند کرنے سے مصالحت کی فضا قائم ہوگی۔ جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر الزیانی نے کہا کہ درپیش چیلنجوں اور نازک علاقائی حالات کے پیش نظر ہمیں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا اور خلیجی ممالک کے درمیان ربط وضبط قائم کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔

شیئر: