Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضیوف الرحمن کو مثالی خدمات پیش کی جارہی ہیں، قاری صداقت

اسلام میں شدت پسندی کی گنجائش نہیں، ”پیغام پاکستان“کے عنوان سے دنیا بھر کے جید علماءکے مصدقہ فتوے پر مشتمل کتاب کا عربی ترجمے پر کام جاری ہے ، اردونیوز سے گفتگو
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) عالمی شہرت کے حامل صداراتی ایوارڈ یافتہ قاری اور نعت خواں قاری سید صداقت علی کا کہنا ہے کہ مملکت سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز و محور ہے ۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی قیادت میں مملکت میں ضیوف الرحما ن کے لئے مثالی خدمات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دل میں عالم اسلام کے لئے جو محبت ہے وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔ خادم حرمین شریفین کے پیغام وحد ت امت کو لیکر پاکستانی علماءو مشائخ کام کررہے ہیں ۔ وقت حاضر میں عالم اسلام کو جن دشواریوں اور مسائل کا سامنا ہے ان کا حل وحد ت ملت میں ہی ہے ۔ جدہ آمد پر انہو ںنے اردونیوز کے دفتر کا خصوصی دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ معروف علمی شخصیت قاری آصف بھی موجود تھے ۔ قاری صداقت نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کو جن مصائب کا سامنا ہے ان میں سرفہرست شدت پسندی کا عنصر نمایاں ہے جس کے تدارک کےلئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ تحقیقات اسلامی نے "پیغام پاکستان " کے عنوان سے ایک کتابچہ شائع کیا ہے جس میں دنیا بھر کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 5 ہزار جید علماءو مشائخ نے اس فتویٰ کی تصدیق کی ہے جو انتہا پسندی کے خلاف جاری کیا گیا ۔ فتویٰ میں واضح طور پر دلائل کے ساتھ اس امر کو بیان کیا گیا ہے کہ اسلام میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ پیغام پاکستان میں درست اسلامی عقائد کو مدنظررکھتے ہوئے اسلامی احکامات کی روشنی میں شدت پسندی کی نفی کی گئی ہے ۔ قاری صداقت نے مزید کہا کہ مذکورہ کتابچے میں موجود فتوے کی تصدیق کے لئے میں نے مصر کی معروف جامعہ الازھر سے رابطہ کر کے شیخ الازھر ڈاکٹر احمد طیب اور مفتی اعظم مصر ڈاکٹر شوقی علام کو بھی اس فتویٰ کے بارے میں معلومات فراہم کی جس پر انہوں نے اس کاوش کو سراہتے ہوئے فتویٰ کاانتہائی باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد اس کی تصدیق کرکے یہ ثابت کر دیا کہ اسلام میں شدت پسندی اور انتہاءپسندی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اسلام اعتدال اور میانہ روی کا داعی ہے ۔ اس آفاقی مذہب کی تعلیمات فلاح انسانیت کےلئے ہیں جس کےلئے ہمیں ہر سطح پر کام کرنا چاہئے ۔ عالمی شہرت یافتہ نعت خواں قاری صداقت علی نے مزید کہا کہ” پیغام پاکستان“کے عنوان سے جو مستند و متفقہ فتویٰ سامنے آیا ہے۔ اس پر تحقیقی کام کے لئے 6 ماہ سے زائد کا عرصہ لگا اب اس کاعربی میں ترجمہ کیا جارہاہے جس کے بعد اسے مملکت سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ دنیا اسلام کے حقیقی پیغام کو جان سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارض حرمین کی حفاظت ہر اہل ایمان پر لازم ہے اورہر پاکستانی حرمین کے تقدس اور حفاظت کےلئے جان دینا اپنے لئے باعث سعادت سمجھتا ہے ۔ 

شیئر: