Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سویڈن میں حوثی یمنی حکومت کا معاہدہ

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ’’البلاد‘‘ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سویڈن میں اقوام متحدہ کی سرپرستی میں حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان ہونیوالے مشاورتی اجلاس کی بدولت ’’سویڈن معاہدہ‘‘ طے پا گیا۔
اس معاہدے نے یہ بات صاف کر دی کہ جنیوا1سے لیکر کل جمعرات تک سابقہ مشاورتی اجلاسوں میں مختلف قسم کا منظر نامہ تھوپا جا رہا تھا۔کویت میں ایک ماہ سے زیادہ تک اجلاس ہوتے رہے تھے ۔ بالآخر حوثی باغیوں کے نامناسب رویے کے باعث یہ اجلاس ناکامی پر ختم ہو گئے تھے ۔ ایرانی حکمرانوں کی مداخلت کے باعث مکالمے کے گزشتہ تمام تجربات ناکام رہے۔ایران لبنانی حزب اللہ کی مدد سے حوثیوں کو اسلحہ اور عسکری تربیت دیکر یمن کی آئینی حکومت کے خلاف کھڑا کرتا رہا ۔اب جبکہ الحدیدہ سمیت مختلف محاذوں پر حوثیوں کو پے درپے شکست کا سامنا کرنا پڑا حوثی لڑتے لڑتے تھک ہار گئے تب جاکر انہوں نے سویڈن میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونیوالے مشاورتی سیاسی اجلاس میں قاعدے سے بیٹھنا گوارہ کیا۔اسی کی بدولت سویڈن معاہدہ طے پا سکا ۔
دیگر امور پر ہنوز اختلافات باقی ہیں تاہم جو طے پایا وہ ایک اہم اضافہ ہے۔اس کی بدولت قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی ۔ یہ حوصلہ افزاء قدم ہو گا ۔ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سیاسی حل کی حمایت کے حوالے سے جو اشارہ دیا تھا یہ سب کچھ اسی جہت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ سعودی عرب کا دوٹوک موقف تھا کہ قرار داد نمبر2216قومی مکالمہ کے شرکاء کی جاری کر دہ قرار دادوں اور خلیجی فارمولے کے مطابق ہی یمن کا بحران حل ہو سکتا ہے۔

شیئر: