Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خود آگاہی سے بڑی کامیابی کوئی نہیں

آئیں امید اور حوصلے کیساتھ اس سفر پر چلتے ہیں، جس طرح شکاری گھات لگاتا اور ہر آہٹ پر نظر رکھتا ہے
ایمن طارق ۔کراچی
میں نے ہزار دفعہ اپنا جائزہ لیا لیکن کبھی بھی خود میں کچھ خاص نہ پایا۔بینا اپنے بارے میں بتا رہی تھی اور بولے جا رہی تھی کہ میں ہمیشہ ایک ایوریج اسٹوڈنٹ رہی ۔کچھ تحریرکیا تو کبھی میگزین میں نہ چھپا ، تقریر کی تو کسی نے تا لی نہ بجائی، بولنے کی کوشش کی تو منہ کی کھائی کیونکہ اکثر سننے کو ملا کہ بہن تم اتنی وضاحت کرتی ہو کہ بات کا مزہ ہی ختم ہو جاتا ہے۔ گھر میں چھوٹی تھی تو چھوٹوں کی طرح چھوٹا سمجھا جاتا رہا اور کوئی کام کرنے کی کوشش کرتی تو کہا جاتا کہ تم بیٹھ جاؤ ، ہم تمہارا کام کر دیں گے۔
شادی ہوئی تو سوائے کچن میں کھانا بنانے اور دعوتیں کرنے کے کوئی اور کام نہ کر سکی کیونکہ خاندان بڑا تھا۔ اب بچے ہیں تو وہ بھی کسی بھی مسئلے کے حل کے لئے اپنے ابا کے پاس ہی زیادہ جاتے ہیں کیونکہ میں ان کی نظر میں بہت ہی سیدھی ہوں۔آپ ہی بتائیں کہ یہ جو آپ لکھتی رہتی ہیں کہ اپنی صلاحیتیں تلاش کریں اور مثبت سوچیں تو میں کیا سو چوں ؟
ہم نے بڑے اطمینان سے اس کی پوری بات سنی تھی اور فوراً کوئی جواب دینے کی بجائے سامنے رکھی ہوئی سویوں کی پلیٹ اس کی طرف بڑھائی اور وہ بھی سارا غبار باہر نکال کر کچھ ریلیکس تھی اور مسکرا کر اپنی پلیٹ میں سویاں نکالنے لگی۔
دیکھو بینا ، تم بہت پر اعتماد ہو کہ اپنی ساری تکلیف کو تم نے کتنے اچھے طریقے سے میرے ساتھ شیئر کیا اور یہ ہمت کی کہ اپنی بے چینی کو زبان دو۔ میرے نزدیک تو تمہاری شخصیت کی پہلی خوبصورتی یہی ہے کہ تم اپنی شخصیت کو سنوارنے کا جذبہ رکھتی ہو۔چلو آؤ یہاں گارڈن میں بیٹھتے ہیں اور ڈھونڈتے ہیں تمہارے اندر کی چھپی ہوئی صلاحیتیں۔
کبھی کبھی ہم خود کو دوسروں کی نظر سے دیکھتے دیکھتے اپنے اوپر لگے ہوے لیبل کے اتنے عادی ہوجاتے ہیں کہ چاہنے کے باوجود خود میں چھپے رستم کو تلاش نہیں کر پاتے۔ اگر ہم خود کو کسی ٹیلنٹ سے خالی محسوس کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کی چھوٹی چھوٹی کامیابیاں بھول گئے ہوں جن تک پہنچنے کی سیڑھی ہماری کچھ چھپی ہوئی صلاحیتیں تھیں۔ہماری چھوٹی بڑی کامیابیاں بعض دفعہ ہمارے اپنے وجود کے اندر کونے کھدروں میں چھپی صلاحیتوں اور قابلیتوں کانتیجہ ہوتی ہیں۔سوچو کہ کیا تم نے کبھی اسمیں سے کوئی کام کیا؟کسی دعوت کا اہتما م کرنا ، پلاننگ کرنا ، انتظام کرنا اور پھر مقررہ وقت پر سارے کام ختم کر کے نتائج حاصل کرنا۔کیا یہ تمہاری انتظامی صلاحیت کا ثبوت نہیں؟
پھر سوچو کہ کوئی ایسا شوق کہ جو تمہارے معمول کا حصہ ہو اور لوگ بھی تمہارے اس شوق کو بخوبی جانتے ہوں جیسے اگر آپ نیوز پڑھنے یا دیکھنے یا ٹی وی ڈاکیومنٹری دیکھنے کے شوقین ہوں تو کیا پتا یہ آپ کی مشاہداتی صلاحیت بڑھا چکی ہو اور آپ لکھنے کی کوشش کریں تو اپنے مشاہدے کو لفظوں کے جامے میں ڈھال دیں۔
کچھ ایسے کام کے جن کو کرنے سے ہم گھبراتے ہیں، ان کے لئے خود کو چیلینج کرنا ضروری ہے جیسے اگر ہم پبلک اسپیکنگ کی قدرت نہیں رکھتے اور نہیں سمجھتے کہ چار لوگوں میں ہم بول سکیں گے تو ایسا موقع تلاش کرکے اس میں خود کو دھکیل کر اس کا تجربہ کریں۔
اگر ہم اپنے ٹیلنٹ کو خودتلاش نہ کر پائیں تو بہت ہی مشکل ہے کہ یہ کام کوئی اور کرے۔ کتنی دفعہ اپنی زندگی میں بیٹھ کر ہم یہ فہرست مرتب کرتے ہیں کہ ہم کیا کیا کر سکتے ہیں ؟ یقیناًہم یہ نہیں کرتے اور انتظار کرتے ہیں کہ کوئی معجزہ ہوگا تو ہمارا ٹیلنٹ اور صلاحیت چھلانگ لگاکر باہر آجائے گی۔خود سے مایوس ہونا علاج نہیں بلکہ خود پر محنت کرنااصل علاج اور درست طریقہ ہے۔ ویسے ہی جیسے ہم پرانے فرنیچر کو پالش کر کے نیا کر لیتے ہیں اور وہ پہلے سے زیادہ نیا لگنے لگتا ہے۔
دنیا میں آنے والے ہر شخص کے اندر ایک انفرادیت ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ بہت سے لوگ اپنی پوری زندگی اس انفرادیت اور ٹیلنٹ کا سراغ نہیں لگا پاتے جس کی بڑی وجہ خود پر اعتماد کی کمی اور غیر یقینی ہے۔ شکاری شکار کو تلاش کرتا ہے تو گھات لگاتا اور ہر آہٹ پر نظر رکھتا ہے اور ہمیں بھی اپنی خوابیدہ صلاحیت کوبیدارکرنے کے لئے گھات لگانی پڑے گی۔ہم آپ کو چیلینج کرتے ہیں کہ خود آگاہی سے بڑی کوئی کامیابی نہیں ،تو آئیں چلتے ہیں اس سفر پر امید اور حوصلے کے ساتھ۔
 

شیئر: