Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجیوں پر بھی بات آگئی؟

کراچی (صلاح الدین حیدر )اچنبھا ہوا لیکن جب ہر شعبہ تحقیقاتی عمل سے گزر رہا ہو تو فوجی ادارے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اگر آصف زرداری نے ایک مرتبہ پھر 3 برسوں کی نوکری کرنے والوں کو چیلنج کیا ہے تو دوسری طرف احتساب عدالت نے ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی سپر ہائی وے پر نئی کالونی بنانے کے لئے 731 ایکڑ زمین کیسے اور کس بھاو فروخت کرنے پر سوال اٹھا دیا۔کچھ ایسا لگتا ہے کہ فضا میں بھی تبدیلیوں کے آثار آہستہ آہستہ نمایاں ہورہے ہیں۔ نیب نے مسلم لیگ ن کے 2 ممبران اسمبلی کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کا اعلان کردیا تو زرداری سندھ میں پھر سے قسمت آزمانے پر تولے نظر آتے ہیں۔احتساب عدالت نے سندھ حکومت کے ریونیو افسران، پرائیویٹ بلڈرز اور نجی افسران سے جواب طلب کرلیا ہے کہ آخر ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی جس میں صرف فوجیوں کو زمین الاٹ کی جاتی ہے اور جہاں فوجیوں کا ہی راج ہے، وہی ٹیکس جمع کرتے ہیں، صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہیں کس طرح الاٹ کردی گئی۔
ڈیفنس ہاوسنگ، آرمی، فضائیہ کالونی، نیوی کالونی کراچی اور دوسرے شہروں میں آباد ہو چکی ہیں۔ مانتے ہیں کہ وہاں کا نظام بہت اچھا ہے، دکانوں، دفتر اور رہائشی علاقوں میں سڑکوں، صفائی ستھرائی کا نظام مثالی ہے لیکن لاکھوں ایکڑ پر محیط کراچی ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی کےلئے سپر ہائی وے پر جو کہ کراچی کو حیدرآباد اور ملک کے باقی حصوں سے ملاتی ہے ایک نیا، یعنی فیز 9 کے لئے زمین الاٹ کردی گئی ۔ کراچی میں ایک زمانے میں صرف ایک کنٹونمنٹ بورڈ تھا۔ اب 6 یا 7 کنٹونمنٹ بورڈ ہیں۔ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شروع سے کام کررہی تھی کئی ایک بستیاںآباد کیں۔ جن میں کے ڈی اے اسکیم 1، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا شامل ہیں جہاں بہترین سہولتیں تھیں۔ تفریحی سہولتیں کے لئے ہل پاک اور کلفٹن میں بوٹ بیسن بنا کر لوگوں کو تفریح کا سامان مہیا گیا، آج کے ڈی اے کو موجودہ سندھ حکومت نے کراچی دشمنی میں تباہ و برباد کردیا ۔ بوٹ بیسن میں بے نظیر پارک قائم کردیا ۔ کیا مادر ملت بے نظیر سے چھوٹی تھیں جن کے نام سے صرف ایک فاطمہ جناح ویمن میڈیکل کالج قائم ہے۔ کراچی میں بےنظیر پارک، بلاول چورنگی، بے نظیر یونیورسٹی ہے۔ ہماری ترجیحات بھی عجیب و غریب ہیں۔ کچھ سندھ حکومت کے افسران جیسے ایڈیشنل کمشنرجاوید سومرو، عبدالرحمان برفت، غلام مصطفی، غلام نبی ملاح جو مختلف عہدوں پہ فائز ہیں اور سپر ہائی وے کے قرب و جوار میں نوکری پر مامورہیں انہیں عدالت نے وضاحت کے لئے طلب کرلیا کہ ڈیفنس سوسائٹی کو قوانین کے مطابق زمین الاٹ کی گئی یا پھر کسی دباو کے تحت۔
 

شیئر: