Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت: 1.1ٹریلین ریال سے زائد کا ریکارڈ بجٹ

ریاض۔۔۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے مملکت کی تاریخ کے سب سے بڑے بجٹ2019 کا اعلان کر دیا۔ سعودی کابینہ کے اجلاس میں ایک ٹریلین ایک سو 6 ارب ریال کا نیا ریکارڈ ساز بجٹ منظور کیا جو گزشتہ برس 2018 کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔بجٹ میں آمدنی 975 ارب ریال ظاہر کی گئی ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 9 فیصد اضافی ہے۔خسارہ 131 ارب ریال ہے جوکہ آمدن کا 4.2 فیصد ہے جبکہ گزشتہ برس 136 ارب ریال تھا ۔ سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض کے قصر الیمامہ میں ہوا جس کی صدارت کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ہم مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کر رہے ہیں جس میں بہت سی اصلاحات ہیں ۔ اقتصادی اصلاحات کیجانب پر عزم انداز میں بڑھ رہے ہیں جس میں مالیاتی اداروں کی بہتری، شفافیت اور نجی سیکٹر کو بہتر مواقع کی فراہمی کے علاوہ مملکت کے وژن 2030 کو خاص طور پر مدنظر رکھا گیا ہے ۔ شہریوں کو بہتر ین خدمات فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہیں ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین نے مزید کہا کہ ہمارے پیش نظر سب سے اہم نکتہ مملکت کے تمام علاقوں کو ترقی دینا اور جملہ سہولیتں فراہم کرنا ہے ۔ اس امر کایقین رکھیں کہ آپکی حکومت خلوص نیت سے ترقی کےلئے کام کرنے کا پختہ عزم رکھتی ہے ۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مزید کہا میں تمام اداروں ، وزراءاور ذمہ داروں کو کہتا کہ وہ فوری طور پر منظور کئے جانے والے بجٹ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کر دیں ۔ دریں اثناءوزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ 2019 میں گروتھ کا تناسب 2.6 فیصد ہے جبکہ گزشتہ برس 2018 میں یہ 2.3 فیصد تھا ۔ بجٹ میں ترقیاتی امور کے لئے کافی بہتری کا عنصر نمایاں ہے جس سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور نجی شعبے میں کافی اصلاحات آئیں گی ۔ وزیر خزانہ الجدعان نے مزید کہا کہ حکومت مملکت میں اقتصادی اصلاحات لانے کےلئے سنجیدگی سے کوشاں ہے ۔ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کےلئے سرمایہ کاروں کو سہولیتیں دی گئی ہیں جن سے انہیں اپنا سرمایہ مملکت میں لگانے میں سہولت ہو گی اور وہ مکمل اعتماد سے سرمایہ کاری کر سکیں گے ۔بجٹ کو مملکت کے مستقبل کے وژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے جس میں ترقیاتی امور کو اہمیت دی گئی ہے ۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ امسال کل آمدنی کا تخمینہ 975 ارب ریال ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 9 فیصد اضافی ہے ۔ پیٹرول کے علاوہ دیگر آمدنی کے ذرائع میں 20فیصد ہے جبکہ تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 662 ارب ریال اضافہ ہو گا جو گزشتہ برس 607 ارب ریال تھی ۔انہو ںنے مزید کہا کہ سعودی مانیٹرنگ ایجنسی میں احتیاطی ذخائر 496 ارب ریال ہونگے جو کہ آمدنی کا 15.9 فیصد ہو گا ۔بجٹ کے حوالے سے وزیر خزانہ محمد الجدعان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر انتہائی بہترین بجٹ پیش کیا گیا ہے جو مملکت کی مستحکم معیشت کی عکاسی کرتا ہے جس سے حکومتی امور میں بہتری آئے گی اور نجی شعبے کو تقویت ملے گی جس سے مملکت میں مزید معاشی ترقی اور اجتماعی بہتری ہو گی ۔ 

شیئر: