Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی کرکٹ نظام میں بہتری لانا آسان نہیں،وسیم خان

برمنگھم: پاکستان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب انگلش منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ نظام میں بہتری لانا آسان کام نہیں۔ قبل از وقت غیر ضروری وعدے یا دعوے نہیں کرنا چاہتا ۔ پاکستان نژاد برطانوی شہری وسیم خان فروری میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اقدامات کروں گا اس لئے ممکنہ تبدیلیوں کے بارے میں کچھ کہنا یا وقت کا تعین کرنا مشکل ہے ۔یہ بات ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں مکمل پروفیشنل نظام لانا میری پہلی ترجیح ہوگی ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز میںعام طور پر 3 یا 5سال کیلئے حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔میں بھی طویل المیعاد حکمت عملی بناوں گا ۔ جلد بازی سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں کہ سب کچھ راتوں رات ٹھیک ہو جائے۔ کوشش کروں گا کہ اپنے کیریئر کے اس مشکل ترین چیلنج سے عہدہ برا ہو سکوں۔ مجھے جن توقعات کے ساتھ یہ ذمہ داری دی گئی ا نہیں پورا کرسکوں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کے لئے یقینی طور پر نیا ادارہ ہے لیکن اس کھیل سے منسلک ہر ادارے کا بنیادی کام ایک سا ہوتا ہے ۔ اس لئے معاملات کو سمجھنے میں دیر نہیں لگے گی۔ کوشش ہوگی کہ پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والی ٹیمیں کم ہوں لیکن کھیل کا معیار اعلیٰ درجے کا ہو۔اسی طرح ڈومیسٹک کرکٹ میں استعمال ہونے والی وکٹوں کے معیار میں بھی بہتری لانا ہوگی۔وسیم خان نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی ان کا بنیادی مقصد ہوگا ۔ انگلش بورڈ کے حکام سے بھی ملوں گا ۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: