Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلین اوپن کے بعداینڈی مرے کا ریٹائرمنٹ کا اعلان

میلبورن : 3 مرتبہ کے گرینڈ سلام چیمپیئن برطانوی ٹینس اسٹار اینڈی مرے نے مستقل انجری مسائل سے تنگ آکر رواں سال آسٹریلین اوپن کے بعد ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا۔ عرصہ دراز سے کولہے کی انجری کا شکار اینڈی مرے نے کہا کہ 2019ءکا پہلا گرینڈ سلام آسٹریلین اوپن ان کے کیریئر کا آخری ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔سابق عالمی نمبر ون اور 3 مرتبہ کے گرینڈ سلام چیمپیئن اینڈی مرے کو برطانوی تاریخ کے عظیم ترین ٹینس اسٹارز میں مانا جاتا ہے اور انہوں نے راجر فیڈرر، رافیل نڈال اور نووواک ڈوکووچ کے ہمراہ ٹینس کی تاریخ کے مشکل ترین 10برسوں پر راج کیا۔میلبورن میں ٹینس سے ممکنہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اینڈی مرے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے رو پڑے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر لندن میں ومبلڈن اوپن کھیل کر کیریئر کا اختتام کرنا چاہتا تھا لیکن میں اس وقت تک کھیل جاری نہیں رکھ سکوں گا۔31 سالہ اسٹار نے کہا کہ میں محدود ہو کر کھیل سکتا ہوں لیکن تکلیف کے ساتھ اپنے کھیل کو محدود کر کے میں ٹینس کورٹ میں کھیل سے نہ ہی لطف اندوز ہو سکوں گا اور نہ ہی حریف سے مقابلہ کر سکوں گا۔ٹینس کے مشکل ترین عہد میں کھیلنے والے اینڈی مرے کے کیریئر کاسب سے بڑا کارنامہ دو مرتبہ ومبلڈن اوپن جیتنا تھا، 2013 میں پہلی مرتبہ ومبلڈن اوپن جیت کر وہ 77سال بعد ومبلڈن جیتنے والے پہلے برطانوی بنے تھے۔انہوں نے 2012ءکا یو ایس اوپن ٹورنامنٹ بھی جیتا لیکن فرنچ اوپن اور 5 مرتبہ فائنل کھیلنے کے باوجود آسٹریلین اوپن نہیں جیت سکے۔2016 کے بعد سے وہ کسی بھی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کے فائنل میں نہ پہنچ سکے لیکن انہوں نے کیریئر میں دو مرتبہ اولمپک گولڈ میڈل جیتنے کے ساتھ ساتھ 45 اے ٹی پی ٹائٹل بھی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔گزشتہ سال اسی انجری کے سبب وہ آسٹریلین اوپن سے دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد وقتاً فوقتاً کھیل میں واپسی کی کوششیں بھی کارگر ثابت نہ ہوئیں اور سابق عالمی نمبر ون ٹینس اسٹار ورلڈ رینکنگ میں 230ویں نمبر پر پہنچ گئے۔گزشتہ ہفتے برزبن اوپن میں وہ دوسرے راونڈ میں ہی ناک آوٹ ہو گئے تھے جبکہ نوواک ڈوکووچ کے خلاف پریکٹس میچ میں انجری کے دوبارہ سر اٹھانے پر وہ ایک گھنٹے سے قبل ہی میچ سے دستبردار ہو گئے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تبصرے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ میں"اردو نیوز اسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: