Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملاﺅں کے نظام کی بدی کا خاتمہ

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
ایسا لگتا ہے کہ ایرانی ملاﺅں کے جابرانہ نظام کے جرائم اور تجاوزات کے حوالے سے دنیا بھر کے ممالک تنظیموں اور اداروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیاہے۔ایرانی ملاﺅںکے نظام کا آغاز مغربی ملک کے طیارے پر سوار ہوکر تہران پہنچنے والے انکے رہنما سے ہوا تھا۔ تب سے ملاﺅں کا یہ نظام اپنے عوام پر ہر طرح کا جبر و تشدد کررہا ہے۔ خطے کے عوام پر طرح طرح کی جارحیت آزما رہا ہے۔ کبھی جرائم پیشہ پاسداران انقلا ب کے ذریعے براہ راست اور کبھی اپنے حمایت یافتہ جنگجوﺅں کے توسط سے یہ کام انجام دیا جارہا ہے۔ بیشتر عرب ممالک ایرانی ملاﺅں کے جبر و قہر کا شکار ہوچکے ہیں۔ ایرانی ملا مختلف دارالحکومتوں میں مجرمانہ مشن نافذ کرانے کیلئے خارجی دہشتگرد گروہوں کی خدمات حاصل کئے ہوئے ہیں۔
ایرانی ملاﺅں کا نظام نہ صرف یہ کہ جبر و قہر کا وتیرہ اپنائے ہوئے ہے بلکہ یہ اپنے ایجنڈے اور اپنے فرضی خیالات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پوری دنیا میں تباہی و بربادی پھیلانے کے بھی درپے ہے۔ یہ چاہتا ہے کہ کسی بھی شکل میں ایران کو پورے علاقے پر غلبہ حاصل ہوجائے خواہ اس کی قیمت خطے ہی نہیں بلکہ دنیا کی تباہی کی صورت میں کیوں نہ نکلے۔
اسی تناظر میں ایرانی ملاﺅں کے نظام کے خلاف ٹھوس ردعمل کے آثار ظاہر ہونے لگے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ایران کے تباہ کن خطرات کے سدباب ، اس کے مجرمانہ ایٹمی پروگرام کو ٹھکانے لگانے اور اسکے شدت پسندانہ تاریک افکار کی بیخ کنی کیلئے عالمی برادری سنجیدہ ہوگئی ہے۔ یہ ناگزیر حل ہے اسکے بغیر خطے ہی نہیں دنیا بھرمیں کہیں بھی امن و سلامتی اور استحکام کا ماحول برپا نہیںہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: