Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانیت نوازی میں اول

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  سعودی عرب انسانیت نواز خدمات اور امدادی کامو ںمیں دنیا کے قافلہ سالار ممالک میں شامل ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب عطیات پیش کرنے والے 6بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ عالمی بینک اپنے جائزے میں یہ بات ریکارڈ پر لاچکا ہے کہ سعوی عرب اپنی سالانہ قومی پیداوار کا 3.7فیصدانسانیت کی مدد پر خرچ کررہا ہے۔ اقوام متحدہ چاہتی ہے کہ ہر ملک اپنی قومی پیداوار کا 0.7فیصد تک انسانیت نواز امدادی سرگرمیوں پر خرچ کرے۔ سعودی عرب اقوام متحدہ کے اس نشان کو عبور کرچکا ہے۔
سعودی عرب نے 2007ءسے لیکر 2017ءتک مجموعی طور پر 132.37ارب ریال سے زیادہ کی مدد فراہم کی۔ علاوہ ازیں ایک ہزار سے زیادہ امدادی منصوبے نافذ کئے۔ سعودی عرب نے قدرتی آفات ، پناہ گزینوں او رگھر سے بے گھر ہوجانے والے دسیوں ممالک کے متاثرین کی مدد کی۔ اس سلسلے میں کسی کےساتھ کوئی امتیازنہیں برتا۔ 
یمنی بھائیو ںکو سب سے زیادہ تعاون دیا گیا۔ یمن میں سیکڑوں منصوبے روبعمل لائے گئے۔ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے شام کے اندر شامی بھائیوں کیلئے مختلف قسم کے پروگرام اور منصوبے قائم کئے۔ شام سے باہر پڑوسی ممالک میں شامی پناہ گزینوں کی مدد کی اسکیمیں چلائیں۔ 78ممالک نے امدادی منصوبے مکمل کئے۔ سعودی عرب نے یہ کام بین الاقوامی تنظیموں، اقوام متحدہ کے اداروں ، قومی تنظیموں اور متاثرہ ممالک کی حکومتوں کے تعاون سے انجام دیا۔ سعودی عرب اب بھی متعدد ملکوں میں مصیبت زدگان کی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے بلا توقف کام کررہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: