Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب لوگوں کو تنگ کرنے کے سوا کیا کر رہی ہے،سندھ ہائیکورٹ

کراچی...چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمدعلی ایم شیخ نے کہا ہے کہ نیب والے سوائے لوگوں کو تنگ کرنے کے، کیا کررہے ہیں ۔کال اپ نوٹس کے بعد سکون سے بیٹھ جاتے ہیں۔ دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسران نیب انکوائریز سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ہیں۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری محکموں میں کرپشن انکوائریز کے معاملے پر سابق سیکرٹری علی احمد، سلیمان ملاح ودیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب انکوائریز میں پیش رفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی صورتحال ہے تو پھر ڈی جی نیب سندھ کو فوری طلب کرلیتے ہیں۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کال اپ نوٹس کے بعد کرتے کیا ہیں۔نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بتائیں کتنی انکوائریز چل رہی ہیں۔ ان میں کیا پیش رفت ہے۔ سوائے لوگوں کو تنگ کرنے کے کیا کررہے ہیں۔ آپ لوگوں کے پاس عدالت میں بتانے کے لئے کچھ نہیں ۔نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ متعدد انکوائریز چل رہی ہیں۔چیف جسٹس سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باتیں مت بنائیں، اسٹیٹمنٹ دیں کہ کتنی انکوائریز چل رہی ہیں۔نیب کے تفتیشی افسر نے بتایاکہ سلیمان ملاح نیب کو فی الحال مطلوب نہیں ۔عدالت نے کہا کہ آپ یہی بات ابھی لکھ کردیں۔ دو دو سال لوگوں کو تنگ کرنے کے بعد کہتے ہیں یہ مطلوب نہیں۔ بندہ انکوائری میں مطلوب نہیں مگر اس کا جینا دو بھر کردیتے ہیں۔ کسی کے گھر میں کسی کے دفتر میں گھس جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ کیس پڑھ کرنہیں آتے، کیس کی ڈائری بھی نہیں۔ اب ایسے نہیں چلے گا تمام انکوائریزکی تفصیل دیں۔عدالت عالیہ نے کراچی، حیدر آباد، سکھر میں جاری نیب انکوائریز کی تفصیلات طلب کر لیں۔

شیئر: