Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سی پیک نئے دور میں شامل ہونے والا ہے

کراچی ( صلاح الدین حیدر) چین پاکستان راہداری منصوبہ جو حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔ ایک نئے دور میں داخل ہونے والا ہے۔ دونوں طرف سے یہ کوشش جاری ہے کہ اسے 2019 میں تشکیل نو کے ساتھ دوبارہ شروع کردیا جائے۔ پاکستان نے چین کو یقین دلایا ہے کہ 67 بلین ڈالر کا یہ منصوبہ بین الاقوامی معیشت کا مرکز ہوگا۔ پاکستان کی طرف سے کچھ تبدیلیاں ضرور تجویز کی گئی تھیں، جسے چین نے منظور کر لیا ہے۔ چینی سفیر یاو جینگ نے وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات خسرو بختیار سے ملاقات کی جس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ معاہدے پر بھرپور طور پر عمل کیا جائے گا۔ 
وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ منصوبے میں پرائیویٹ سیکٹر کا رول بہت اہم ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ پرائیویٹ سیکٹر آگے اور حکومت پیچھے ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ اب تک انفرااسٹرکچر پر زور دیا گیا تھا اور تجارت اور معیشت کے حوالے سے اپریل میں بات چیت ہوگی۔ سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور ن لیگ نے منصوبے کی طوالت پر خاصا شور مچایا لیکن عمران کی حکومت اس بات پر مصر تھی کہ منصوبے میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستانی تاجروں کا حصہ بھی ہونا چاہیے اور ہمارے اپنے مزدور اس میں زیادہ ہونے چاہئیں جس پر چین نے بلا کسی بحث و مباحثے کے حامی بھر لی۔ پھر بھی چونکہ ابھی گومگو کی کیفیت طاری ہے اس لئے اسد عمر کے مطابق پاکستانی پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت اتنی نہیں جتنی کہ ہونی چاہیے۔ چینی سفیر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ 8 دسمبر کے مشترکہ اجلاس میں تمام منصوبوں اور طریقہ کار اور نئی راہیں تلاش کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ چینی سفیر اور خسرو بختیار نے اتفاق کیا کہ 2019ءمیں کئی ایک صنعتی کارخانوں، ٹیکسٹائل، پٹرول کیمیکل، لوہے اور اسٹیل کے منصوبے پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔ چین نے جو اب اپنی صنعتوں کو دوسرے ممالک میں لگانے کا سوچ رہا ہے وہ پاکستان کو ترجیح دینے پر آمادہ ہوگیا ہے۔
خسرو بختیار نے یقین دلایا کہ حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری کے لئے زمین ہموار کردی ہے۔ نئی اصلاحات کی گئی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بہترین سرمایہ کاری کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ پاکستان نے ایک خط چینی حکومت کو ارسال کردیا ہے کہ وہ اپنے ماہرین کی ٹیم کو پاکستان بھیجے تاکہ انہیں اطمینان ہوسکے کہ سب کچھ تیار ہے۔ دونوں ممالک نے تعلیم، اسپتال، غربت کے خاتمے، پانی کے منصوبوں ، مزدوروں کی تربیت کی فہرست بنا لی ہے۔ اب صنعتوں کے قیام میں تیزی سے عمل کرنے کا وقت ہے۔ زراعت کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لئے 15 فروری کو ایک اجلاس ہوگا جس کے بعد سی پیک کے تحت چینی امداد کی اہمیت بڑھ جائے گی۔مصدقہ ذرائع کے مطابق ملاقات بہت کامیاب رہی ۔ دونوں ملک اب نئے باب کا آغاز اسی سال شروع کرنے پر تیار ہیں۔
 

شیئر: