Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہاکی ورلڈ کپ کے میچز فکس ہونے کا شبہ

برسلز: پہلی مرتبہ ہاکی ورلڈ چیمپیئن بننے والی ٹیم بیلجیئم پر اپنے ہی میچز فکس کرنے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ہند کے شہر بھوبنیشور میں ہونے والے ہاکی ورلڈ کپ کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ہندوستانی میڈیا کے مطابق بیلجیئن ہاکی ٹیم کے 20 میچز کے فکس ہونے کی تحقیقات ہورہی ہے اور ان میں ورلڈ کپ کے میچ شامل ہیں۔ ان میچز پر کھلاڑیوں یا ٹیم آفیشلز کی جانب سے غیر قانونی طور سٹے بازی کا شبہ ہے۔ بیلجیئم میں گیمنگ کمیشن حرکت میں آگیا ہے اور اس نے ہاکی ایسوسی ایشن سے میچز کی تمام تفصیلات مانگ لی ہیں۔ دوسری جانب ہاکی ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ فی الحال معلومات کیلئے درخواست کی گئی ہے اور یہ پولیس انکوائری نہیں۔ ایسوسی ایشن حکام کے مطابق وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے لیکن اپنے کھلاڑیوں کو بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ایک عہدیدار کے مطابق یہ تحقیقات فکسنگ کے شبہ میں نہیں ہو رہیں اور ان کا مقصد میچز پر سٹے بازی کا پتہ چلانا ہے۔ ہاکی ایسوسی ایشن ذرائع کا کہنا تھا کہ کوئی ٹیم فکسنگ کے ذریعے نہ تو ورلڈ کپ جیت سکتی ہے اور نہ دیگر عالمی مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کرسکتی ہے۔ ان کا اشارہ ورلڈ کپ کے ساتھ اولمپکس اور یورپیئن چیمپیئن شپس میں ٹیم کی کامیابی کی جانب تھا۔یہ صورتحال ایسے موقع پر سامنے آئی جب انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن اپنے عالمی ایوارڈز کی تیاری کررہی ہے اور اس مرتبہ ورلڈ چیمپیئن ٹیم بیلجیئم کے4کھلاڑی بھی ایواڈز کی دوڑ میں شامل ہیں۔بیلجیئم کے سابق کپتان جان ڈوہمین کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے اسے منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: