Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مفت میں بدنام

کبھی ہم نے سوچا کہ دنیا میں اتنا تشدد، ظلم اور اسی طرح کی دیگر ”چیزیں“ کیوں بڑھ گئی ہیں؟یہ سب اسلئے ہے کہ ہم میں سے ہر شخص اپنے سے کمزور پرظلم کرنے میں لگا ہواہے
زبیر پٹیل ۔ جدہ
گزشتہ دنوں ایک ترقی یافتہ ملک کی ایئرلائنز نے اپنے مسافروں کیساتھ جو کچھ کیا وہ حیرت انگیز ہے۔یہ لوگ تعطیلات کے بعد اپنے شہروں کو واپس جانے کیلئے ایئرپورٹ کی ساری کارروائی نمٹانے اور بورڈنگ پاس حاصل کرنےکے بعد جب طیارے میں سوار ہوئے اور اپنی نشست تلاش کرنے لگے تو پتہ چلا کہ انکی اس طیارے میں نشست ہی نہیں۔ مجبوراً ان مسافروں کو 2 گھنٹے طیارے کے فرش پر بیٹھ کر گزارنے پڑے ۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہماری قومی ایئرلائن مفت میں بدنام ہے۔
اسکے برعکس ہماری قومی ایئرلائن اگر کبھی مسافروں کا سامان یا مسافر بھول جائے تو اسے سینگوں پر اٹھالیا جاتا ہے جو سراسر زیادتی ہے۔کبھی ہم نے سوچا کہ دنیا میں اتنا تشدد، ظلم اور اسی طرح کی دیگر ”چیزیں“ کیوں بڑھ گئی ہیں؟یہ سب اسلئے ہے کہ ہم میں سے ہر شخص اپنے سے کمزور پرظلم کرنے میں لگا ہواہے۔ حد تو یہ کہ طاقتور ممالک کا اپنے سے کمزور ممالک پر زیادتی کا یہ سلسلہ وار سیریل جاری ہے۔ میری معاشرے کے تمام افراد سے گزارش ہے کہ خدارا ظلم و جبر و زیادتی ختم کرکے پیار و محبت سے رہنے کا سلسلہ شروع کریں، نہ خود ظلم کریں نہ دوسروں پر ظلم ہونے دیں اور اگر کسی کو ظلم کرتے یا کسی پر ظلم ہوتا دیکھیں تو اسے روکنے کی کوشش کریں نہ کہ اس پر آنکھیں بند کرکے دوسری جانب ہوجائیں۔جیسے کہ ہم آج کل کرتے ہیں۔ یہ گناہ ہے اور کسی بے گناہ کو ظلم سے بچا کر کم سے کم ایک نیکی تو کمانے کی کوشش کریں شاید یہی نیکی آخرت میں آپکے بچاﺅ کا باعث بن جائے۔
**********
 

شیئر:

متعلقہ خبریں