Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن کی زبان کے خدمت گار 2منفرد ادارے

محمد خضر عریف۔ المدینہ
سعودی عرب ارض القرآن ہے۔ اسے عربی زبان کا مرکز ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ کہہ سکتے ہیں کہ عربی زبان کا پہلا وطن سعودی عرب ہے۔ یہ وہ سرزمین ہے جس نے فصیح عربی زبان کو اسکی اصل شکل و صورت میں تحفظ فراہم کیا۔یہاں عربی زبان کے قواعد و ضوابط کی آبیاری کی گئی۔نحو و سرف جیسے علوم کے تخلیق کاروں نے اسی سرزمین میں بولی اور استعمال کی جانے والی زبان کی بنیاد پر قواعد و ضوابط تشکیل دیئے۔سعودی عرب پہلا عرب ملک ہے جس نے اپنے نام کے ساتھ ”عربی“ کا اضافہ کیا ہے۔ دیگر ممالک نے اپنے ناموں میں عربی کی نسبت سعودی عرب کے بعد ہی اپنائی ہے۔سعودی عرب کے دستور میں یہ بات تحریر ہے کہ عربی زبان ملک و قوم کی سرکاری زبان ہے۔ مملکت نے اپنے قیام کے روز اول سے لیکر تاحال عربی زبان کی ترویج اور فروغ کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں۔ اسے اپنے میڈیا ، تعلیمی نظام اور زندگی کے تمام شعبوں کا اٹوٹ حصہ بنایا۔ فی الوقت سعودی عرب نے عربی زبان کی خدمت کیلئے 2منفرد مرکز قائم کئے۔ ان میں سے ایک کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز انٹرنیشنل سینٹر برائے عربی زبان ہے۔ یہ شاہی فرمان پر 23رمضان 1429ھ کو قائم کیا گیا۔ اس مرکز کا نظام کابینہ نے 6ربیع الثانی 1431ھ کو جاری کیا۔ ڈاکٹر عبداللہ الوشمی 25ربیع الثانی 1433ھ کو اس کے سیکریٹری جنرل مقرر کئے گئے۔ اس مرکز کے متعدد اہداف ہیں۔ سب کا بنیادی ہدف قرآن کریم کی زبان کی خدمت ، اسکا فروغ اور فرزندان وطن کو عربی زبان پر قادر بنانا اور عربی زبان کی سلامتی کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ مرکزلسانی ، ادبی اور علمی اصلاحات ترتیب دے رہا ہے۔ لسانی مطالعات اور تحقیقی کام کرا رہا ہے۔ عربی زبان سے متعلق افراد سرکاری اور نجی اداروں کی خدمات کو اجاگر کررہے ہیں۔ اس مرکز نے اپنے قیام کے بعد سے تاحال ملکی و بین الاقوامی سطحوں پر متعدد کارنامے انجام دیئے ہیں۔ اسکا اہم ترین کارنامہ ڈاکٹر محمود المحمو دکی زیر نگرانی لسانی منصوبہ بندی کے ادارے کا قیام ہے۔ اس مرکز نے عربی زبان سے متعلق معلومات اور متعدد قواعد تشکیل دیئے۔ اس نے تقریباً 200کتابیں اور ایک ہزار مقالات شائع کئے۔ یہ مرکز لسانی پالیسی اور منصوبہ بندی پر ایک رسالہ بھی جاری کرتا ہے۔ یہ سیمینار اور کانفرنسوں کا بھی اہتمام کرتا رہتا ہے۔
دوسرا مرکز 1439ھ کو قائم کیا گیا۔ یہ عربی زبان میں منفرد ریسرچ کا مرکز ہے۔ اسکا فیصلہ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالرحمن الیوبی نے کیا تھا۔اسکا انتظام یونیورسٹی میں عربی کے مشہور پروفیسر کررہے ہیں۔ سرفہرست ڈاکٹر عبدالرحمن السلمی اور ڈاکٹر صالح الحجوری ہیں۔ اسکا مقصد سماجی ترجیح والے ریسرچ منصوبے روبعمل لانا، اسٹراٹیجک شراکتیں قائم کرنا، عربی زبان کے رتبے کو فروغ دینا ، کانفرنسوں، سیمیناروں کا اہتمام کرنا، ٹیکنالوجی سے عربی زبان کی ترویج و اشاعت کی سہولت حاصل کرنا ہیں۔ مرکز نے نئے ہونے کے باوجود بہت سارے کارنامے انجام دیئے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دونوں مرکزقرآن کریم کی زبان کی خدمت میں اپنی مثال آپ ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کے مدد گار بھی ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: