Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#فوجی_عدالتیں‎

پاکستانی ٹویٹر صارفین فوجی عدالتوں کی مدت بڑھانے کے حق میں نظر آتے ہیں۔ ٹوئٹر پر کیا ٹوئٹس کیے گئے آئیے دیکھتے ہیں۔
عبد اللہ اکبر نے ٹویٹ کیا : ‏ملٹری کورٹ کی اہمیت ان سے پوچھو جن کے لعل سر کے تاج اور ان کے مستقبل کے سہارے دہشتگردوں کی بارودی جیکٹوں کی نظر ہو گئے ۔ میں نے ملٹری کورٹ کی مخالفت میں خارجیوں کو سمجھتا تھا کیوں کہ یہ کورٹس ان کی دم پہ پاؤں تھا۔ یہاں تو سرکار میں بیٹھے ان کے حامی بھی واضح ہو گئے۔
معروف اختر کا کہنا ہے : ‏ملٹری کورٹ اس ملک کی بقا اور خوشحالی کہ لیے اس قدر ضروری ہیں جتنا ہی اکسیجن کا انسان کیلیے پاکستان اس وقت اس پوزیشن میں نہیں کہ اسے اسطرح زرداری اور نوازشریف کی نورا کشتی کہ رحم و کرم پر چھوڑا جائے ۔
رضوان رضی نے کہا : ‏فوجی عدالتوں میں توسیع کا اشو توچھوڑیں پہلے یہ بتائیں کہ ان میں کتنے جج تھے، اور تین سالوں میں ہر عدالت نے کتنے فیصلے صادر کئے اور قومی خزانے سے اس کے عوض کتنی اضافی رقم لی گئی۔ یہ بات بعد میں کہ 95 فیصد علاقہ کلئر ہو جانے اور دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ جانےکے بعد ان کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے؟
جبین سلطانہ نے ٹویٹ کیا : ‏سویلین قانون اتنی کمزور اور بکی ہوئی نہ ہوتی تو فوجی عدالت کی کیا ضرورت تھی  1857 کے قانون ہی چل رہے ہیں انصاف ملتے نسل ہی ختم ہوجاتی ھے اور عدالت دھشتگردوں اور سہولت کاروں کو مال کھا کے تحفظ دیتی ھے۔
برکت بگٹی نے لکھا : ‏ملٹری کورٹ کو ختم کرکے سب بڑے دہشتگردوں کی سلامتی چاہتے ہیں یہ لوگ لہذا یہ ملٹری کورٹس بحال ہونی چاہئے ۔
حفیظ خلجی نے ٹویٹ کیا : ‏ملٹری کورٹ کا قیام آرمی کی ضرورت نہیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہے۔پارلیمنٹ کو چاہیے عوام کو اولین ترجیح دے، سیاسی جماعتوں کو چاہیے اس پر سیاست نہ کرے کیونکہ یہ ایک قومی مسلہ ھے عدالت اعظمی میں پہلے سے لاکھوں کیس زیرالتوء ہیں ۔
ماریہ حمید نے سوال کیا : ‏کہتےہیں کہ "ملٹری کورٹ" سے سزا یافتہ فرد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سےاپیل کر سکتا ہے۔ اگر معاملہ پھر بھی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ ہی جانا ہے تو ملٹری کورٹس بنانےکا مقصد کیا ہے۔ سپریم کورٹ جو کہ پہلے ہی لاکھوں کیسز لٹکا کر بیٹھی ہے وہ کسی کی اپیل کب اور کیسے سنے گی؟
سرفراز نے لکھا : ‏ملٹری کورٹ کی مخالفت کرنے والے صرف وہی ہیں جنھیں اپنے پالے ہوئے دہشتگردوں کے پکڑے جانے کا خوف ہے۔
 

شیئر: